اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ نے بجٹ میں انٹرنیٹ ڈیٹا پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی ہے۔ انہوں نے یہ بات سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہی ہے۔
ہوشیار: 3 منٹ سے زائد کی موبائل کال پر ڈیوٹی نافذ کردی گئی
ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے بعد عوامی حلقوں کی جانب سے انٹرنیٹ ڈیٹا پر مجوزہ ڈیوٹی پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
The PM and Cabinet did not approve the FED levy on internet data usage. It will not be included in the final draft of the Finance Bill (budget) that is placed before parliament for approval.— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) June 11, 2021
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر کے کچھ دیر بعد وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے ٹویٹ کیا کہ وزیراعظم اور کابینہ نے انٹرنیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی ہے اور اسے قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے والے فنائنس بل (بجٹ) میں شامل نہیں ہوگا۔
بجٹ: کونسی چیز سستی اور کونسی مہنگی ہوگی؟
بجٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی کال، انٹر نیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا۔
اس کے تحت جونہی موبائل صارف کی کال تین منٹ سے بڑھے گی تو اس کے موجودہ ریٹس کے علاوہ فی کال ایک روپیہ اضافی چارج کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کے موجودہ ریٹس پر پانچ جی بی سے زائد انٹرنیٹ استعمال کرنے پر ہر جی بی پر پانچ روپے اضافی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
انٹرنیٹ پر ٹیکس عائد کرنے کے اعلان پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا جس کے بعد حکومت نے انٹرنیٹ کے استعمال پر ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔