انتہا پسند ہندوؤں نے شاہین باغ کا دھرنا بزور قوت ختم کرانے کا اعلان کر دیا

انتہا پسند ہندوؤں نے شاہین باغ کا دھرنا بزور قوت ختم کرانے کا اعلان کر دیا

فوٹو: فائل


نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں کی نسلی کشی کی سنگین کوششیں جاری ہیں۔ انتہا پسندوں نے شاہین باغ کا دھرنا بزور طاقت ختم کرانے کا اعلان کر دیا۔

گجرات فسادات کے بعد مودی سرکار کے راج میں ہی مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ بھارت میں مودی سرکار کے غنڈوں نے کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے لیے شاہین باغ میں جاری مسلمانوں کے دھرنے کو ختم کرنے کے لیے اپنے حمایتیوں کو بلا لیا۔

مودی سرکاری کے ظلم پر بنگالی فلموں کی ہیروئن سبھدرا مکھر جی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے استعفیٰ دے دیا، اُن کا کہنا تھا کہ وہ ایسی جماعت میں نہیں رہ سکتیں جس میں انوراگ اور کپل مشرا جیسے رہنما ہوں۔

حملوں کا شکار40 سالہ ممتاز بیگم کے مطابق انتہا پسند غنڈوں نے ان کے شوہر اور 20 سالہ بیٹی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تاہم انہوں نے مسجد میں چھپ کر اپنی جان بچائی۔

شیلٹر ہوم میں مقیم 28 سالہ شہر بانو کا کہنا تھا کہ رات 2 بجے بلوائیوں کی جانب سے ان کے گھر کو آگ لگا دی گئی اور انہوں نے گھر کی لائٹس بند رکھ کر اپنی جان بچائی جبکہ اس تمام صورتحال سے پولیس کو آگاہ کرنے کے لیے کال کی گئی لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں مودی سرکار کا چہرہ ساری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا، وزیر داخلہ

بھارت کے اکثر علاقوں میں پرتشدد واقعات کے بعد سینکڑوں مسلمان نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں  ’بھارت مسلمانوں پر ظلم وستم ڈھانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے‘

واضح رہے کہ بھارت میں جاری مسلم کش فسادات میں اب تک 42 افراد جاں بحق اور 3 سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں