حکومت کو شارٹ ٹرم ٹرانزیکشن سے مضبوط نہیں کیا جاسکتا، زرادری


اسلام آباد: سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کو شارٹ ٹرم ٹرانزیکشن سے مضبوط نہیں کیا جاسکتا ہے۔ دو تین ارب ڈالر قرضے سے جزوقتی گزار ہو گا یہ مستقل حل نہیں ہے۔ ملکی مسائل کے مستقل حل کے لیے اپوزیشن کو ساتھ بٹھانا ہو گا۔

آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالات بہتر ہوئے تو ملک کی معیشت مضبوط ہوجائے گی۔ ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت کو اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 12 سال جیل کاٹی ہے لیکن میرے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں کیا جاسکا ہے۔ پیپلزپارٹی کے دور میں چینی اور گندم کا بحران تھا جسے ہم نے ختم کیا۔

آصف علی زرادری نے کہا کہ کراچی کو پانی کا مسئلہ ہے تو اس کے لیے ہم سب کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔ ہم نے مسلم لیگ نون کی حکومت کو مجبوراً برداشت کیا اور آپ کو بھی کر لیں گے۔ ڈیم ضرور بنائیں لیکن اسے سے پہلے اس کی کنزرویشن کے لیے بھی اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی ہی کوشش کرتے رہتے ہیں لیکن ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو ساتھ بیٹھنا ہو گا اور اگر ہم ملکی مسائل پر توجہ نہیں دیں گے تو مسائل بڑھتے جائیں گے۔

شریک چیئرمین نے کہا کہ سی پیک کا نظریہ میں نے سوچا تھا کیونکہ اگر گوادر پورٹ کو ہی بیچ میں سے نکال دیں تو پھر تو سی پیک کی کوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے جس میں سے ایک کروڑ بہاری، بنگالی اور خیبرپختونخوا کے آنے والے افراد ہیں جب کہ پانی کا مسئلہ بنیادی طور پر انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ کراچی میں پانی کے مسئلے کو مل بیٹھ کر حل کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں