راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں متعین بوسنیا کے سفیر ثاقب فورک نے ملاقات کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف سے بوسنین سفیر کی ملاقات جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بوسنیا اور پاک فوج:
1992 میں یوگوسلاویہ کی فوج نے بوسنیا پر چڑھائی کردی جس کا مقصد بوسنیا کے مسلمانوں کی نسل کشی تھا، یوگوسلاویہ کے اس جارحانہ اقدام کی پوری دنیا نے مذمت کی جس میں پاکستان پیش پیش تھا، اقوام متحدہ نے اس وقت بھی پاک فوج کی جانب دیکھا اور پاک فوج نے بوسنیا کے مظلوم مسلمانوں کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے فوری طور پر اسلحے اور مشینی دستوں پر مشتمل رسد بوسنیا روانہ کی۔
3000 پاکستانی فوجیوں نے اس کڑے وقت میں اپنے مسلمان بھائیوں کا ساتھ دیتے ہوئے بوسنیا کو یوگوسلاویہ کے قبضے سے آزاد کرایا، یوگوسلاویہ کی فوج کے ہاتھوں مسمار مسلمانوں کے گھروں، مساجد اور دیگر عمارات کی تعمیر سے بوسنیا کو دوبارہ ایک پُرامن ملک بنانے میں پاک فوج نے کلیدی کردار ادا کرکے اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کا صحیح معنوں میں حق ادا کردیا، اس مشن میں 6 پاکستانی فوجیوں نے شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔
بوسنیا میں پاکستان کا امن دستہ 1995 میں پہنچا تھا اور پاک فوج نے اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے تحفظ کا فریضہ انجام دیا، یہی نہیں پاکستان کے امن دستے نے متحارب گروپوں میں جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد میں بھی اہم کردار ادا کیا۔