‘‘ عالم اور ججز ساری سیکیورٹی لے لیں تو مخلوق خدا کا کیا ہو گا’’


کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم  شیخ  نے ریمارکس دیے ہیں کہ اگر عالم  اور ججز ساری سیکیورٹی  لے لیں گے تو مخلوق خدا کا کیا  ہو گا۔

چیف جسٹس احمد علی شیخ نے یہ ریمارکس علامہ ریاض جوہری کی سیکیورٹی سے متعلق کیس میں سماعت کے دوران دیے۔

علامہ ریاض جوہری کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزار کی جان کو خطرہ ہے اور انہیں دھمکیاں مل رہی ہیں، دو سیکیورٹی گارڈ  کم ہیں لہذا مزید  تین گارڈز فراہم  کیے جائیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ دو گارڈ پہلے ہی دے چکے ہیں کیا وہ بھی کم ہیں تو ججز کی سیکیورٹی بھی آپ لے لیں۔

سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے نبیﷺ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نبیﷺ  نے بغیر سیکیورٹی گارڈ  کے دین اسلام کو آگے بڑھایا، اُس وقت دور جہالت تھا، لوگوں کو اسلام کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا۔

جنہوں نے دین اسلام کو عام کیا ان کے آگے پیچھے تو گارڈ نہیں ہوتے تھے، انہوں نے کبھی اپنی حفاظت کے لیے محافظوں کا مطالبہ نہیں کیا، انہیں اللہ پر بھروسہ اور یقین تھا۔

چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ نے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کو پولیس کے 20 گارڈز دے دیتے ہیں لیکن کیا آپ گارڈز کی تنخواہیں اور کھانے پینے سمیت دیگر اخراجات دیں گے۔

وکیل صفائی چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے استفسار پر خاموش ہو گئے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا اگرعالم اور ججز ساری سیکیورٹی لے لیں گے تو مخلوق خدا کا کیا ہوگا، بعد ازاں عدالت نے علامہ ریاض جوہری کے سیکیورٹی گارڈز میں دو اہلکاروں کے اضافے کا حکم  دے دیا۔


متعلقہ خبریں