خواتین کے کم ووٹ، دو حلقوں میں دوبارہ پولنگ کا امکان


اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان نے خواتین کے ووٹوں کی شرح انتہائی کم ہونے کی وجہ سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں کے نتائج معطل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

شمالی وزیرستان کے حلقہ این اے 48 اور این اے 10 شانگہ میں خواتین کے ووٹ مطلوبہ تعداد سے کم کاسٹ ہوئے۔ الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ ان حلقوں کے حتمی نتائج سامنے آنے کے بعد دوبارہ پولنگ کا فیصلہ کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق کسی بھی حلقےمیں ڈالے گئے ووٹوں کی کل تعداد میں خواتین ووٹرز کی شمولیت کم از کم دس فیصد ہونا لازم ہے، بصورت دیگر ان حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دیئے جائں گے۔

حالیہ انتخابات کے حوالے سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں فافن نے بتایا ہے کہ الیکشن 2018 میں ووٹ ڈالنے والوں کا تناسب مجموعی طور پر53 فیصد سے زائد رہا جبکہ خواتین ووٹرز کی ووٹ ڈالنے کی شرح بھی ماضی کے مقابلے میں بہتر رہی البتہ چند حلقوں میں خواتین کی شرکت کا تناسب بہت کم رہا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق حتمی نتائج آنے کے بعد ایسے مزید حلقوں کی نشاندہی کا امکان ہے جہاں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح دس فیصد سے بھی کم ہو، ایسے تمام حلقوں پر دوبارہ گنتی کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں