بلوچستان حکومت نے عید میلادالنبی ﷺ کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر صوبے کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق موبائل ڈیٹا سروسز، بشمول 3G اور 4G، کو 5 ستمبر کی شام 6 بجے سے معطل کر دیا گیا ہے جو 6 ستمبر کی رات 9 بجے تک بحال نہیں ہوں گی۔
پنجاب میں تاریخ کی مہنگی ترین گاڑی رجسٹرڈ
حکام کے مطابق یہ پابندی صرف موبائل انٹرنیٹ تک محدود نہیں بلکہ پی ٹی سی ایل اور این ٹی سی کی سروسز بھی مخصوص علاقوں میں بند رہیں گی۔ ان اضلاع میں کوئٹہ، نوشکی، خضدار، مستونگ اور سبی شامل ہیں۔ اس دوران موبائل اور فکسڈ لائن دونوں طرح کی سہولت معطل رہے گی۔
پرو پاکستانی کے مطابق محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ یہ اقدام مذہبی اجتماعات کے دوران عوامی حفاظت یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے، اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو اس فیصلے پر عملدرآمد کی ہدایت دی گئی ہے۔ تاہم ضروری سرکاری نمبرز اور وائٹ لسٹڈ کنکشنز کو اس فیصلے سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
لاجواب سروس،پی آئی اے کی سینکڑوں پروازیں ایک یا دو مسافروں کے ساتھ روانہ
یہ پہلا موقع نہیں جب بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ہو۔ اس سے قبل بھی اہم مذہبی اور سیاسی تقریبات کے موقع پر اسی نوعیت کے اقدامات کیے جاتے رہے ہیں۔
سول سوسائٹی اور ڈیجیٹل رائٹس تنظیموں نے بارہا ان پابندیوں پر تنقید کی ہے، ان کا مؤقف ہے کہ انٹرنیٹ معطلی سے تعلیم، کاروبار اور عوام کی معلومات تک رسائی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
میچ پریکٹس اور اسپانسر کا بحران،ایشیا کپ سے قبل بھارت مشکلات کا شکار
بلوچستان ہائی کورٹ بھی اس معاملے پر متعدد بار حکومت کو پابندیاں ختم کرنے اور صرف مخصوص خطرے والے علاقوں تک اقدامات محدود کرنے کی ہدایت دے چکی ہے۔