فواد حسن فواد 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے


لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے۔

فواد حسن فواد  کو جمعہ کے روز سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت پیش کیا گیا جبکہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسران بھی مکمل ریکارڈ  لے کر عدالت پہنچے۔

نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق  وزیر اعظم نواز شریف  کے پرنسپل سیکرٹری کو تین مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے، ملزم نے بطور سیکرٹری عمل درآمد  برائے وزیر اعلیٰ  پنجاب اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی)  طاہر رشید کو لطیف سنز کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کا حکم دیا اور لطیف سنز کو ٹھیکہ دینے والی انکوائری رپورٹ کو چھپایا۔

ملزم کے غیر قانونی اقدام سے حکومت کو 50 لاکھ  90 ہزار روپے کا نقصان ہوا۔

نیب پراسیکیوٹر کے مطابق فواد حسن فواد نے سیکرٹری ہیلتھ کی حیثیت سے چھ موبائل یونٹ خریدنے کی منظوری  دی اور سستے موبائل یونٹ مہنگے داموں خریدے جس سے قومی خزانے کو نقصان برداشت کرنا پڑا۔

ملزم نے ستمبر 2005 سے جولائی 2006 تک نجی بینک میں غیر قانونی طور پر نوکری بھی کی۔

کیس کے دوران فواد حسن فواد نے اپنے دلائل خود دیتے ہوئے کہا کہ میرا کام صرف وزیراعلیٰ کے احکامات پر عملدرآمد  کرانا تھا جبکہ میں نے ٹھیکہ منسوخ کرنے کا کوئی بھی حکم نہیں دیا تھا۔

فواد حسن فواد نے مؤقف اختیار کیا کہ مارچ 2013 سے میرا پنجاب حکومت اور پی ایل ڈی سی سے کوئی تعلق نہیں، نیب کی جانب سے دیے گئے دلائل  ناقابل  قبول ہیں۔

فواد حسن فواد نے کہا کہ پی ایل ڈی سی کے افسران کے بیانات پر میرے خلاف کارروائی کی گئی ہے، اگر مجرموں کے بیانات پر ہی ہمیں کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے تو آپ کی مرضی، میں نے ٹھیکہ منسوخ کرنے کی انکوائری رپورٹ وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کی  تھی۔

فواد حسن فواد کے وکیل نے کہا کہ نیب نے میرے مؤکل کو جمعرات کو گرفتار کیا ہے لیکن ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا اس لیے فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔

فواد حسن فواد کے وکیل نے اپنے مؤکل کا میڈیکل چیک اپ کرانے کی بھی درخواست دی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ فواد حسن فواد کا چیک اپ آرتھوپیڈک اور انفرالوجسٹ سے کرایا جائے۔

پراسیکیوٹر نیب نے عدالت سے فواد حسن فواد کے جسمانی  ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں