نائب وزیراعظم نے معاشی معاملات دیکھے تو اختلافات جنم لینگے، شاہد خاقان

شاہد خاقان

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو معاشی معاملات دیکھنے کا ٹاسک دیا جاتا ہے تو اختلافات جنم لیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں نائب وزیراعظم کی ضرورت نہیں ہوتی، نہ ہی آئین میں نائب وزیراعظم کی گنجائش ہوتی ہے۔

نئی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن ، شاہد خاقان عباسی نے الیکشن کمیشن میں کوائف جمع کرا دیئے

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم کا عہدہ آئینی نہیں ہے، ماضی میں 3 نائب وزرائے اعظم رہ چکے ہیں۔ ایگزیکٹیو آرڈر کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، معاملہ وزیراعظم پر چھوڑ دیں وہ کس کو کیا عہدہ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس کو وزیراعظم عہدہ دیں اس کی کارکردگی کو دیکھا جائے۔ ماضی میں کارکردگی اچھی نہیں تھی تو اسحاق ڈار واپس لینڈ کرگئے، میرا قصور نہیں۔ عدالت نائب وزیراعظم عہدے کی کوئی رولنگ دے تو اچھا ہے۔

وزیر اعظم شہبازشریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم مقررکردیا

مسلم لیگ ن کے منحرف رہنما نے مزید کہا کہ وزیراعظم اگر سمجھتے ہیں کہ مصروفیت کے باعث کچھ کام اسحاق ڈار کو دیں تو مسئلہ نہیں۔ اسحاق ڈار کو معاشی معاملات دیکھنے کا کہا گیا تو اختلافات جنم لیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کی طرف سے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کیے جانے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں