صدام حسین نے معافی کیلئے پیش کردہ امریکی شرائط مسترد کردی تھیں، خلیل الدلیمی کا دعویٰ


بغداد: امریکہ نے صدام حسین کو پھانسی دینے سے قبل معافی کے لیے چند شرائط پیش کی تھیں جو انہوں نے یکسر مسترد کردی تھیں۔

زود پشیماں کا پشیماں ہونا: عراق و افغانستان پر حملوں کے فیصلے میں غلط ہوسکتا ہوں، ٹونی بلیئر

اس بات کا انکشاف صدام حسین کے دفاع کے سابق سربراہ ڈاکٹر خلیل الدلیمی نے مؤقر نشریاتی ادارے ’ العربیہ‘ کے سیاسی یاد داشت کے حوالے سے ہونے والے ایک پروگرام میں کیا ہے۔

انہوں نے کہا امریکہ نے سابق عراقی صدر کو گرفتار کرنے کے بعد کچھ شرائط پیش کی تھیں تاکہ انہیں معافی دی جائے لیکن انہوں نے انہیں یکسر مسترد کردیا تھا۔

واضح رہے کہ سابق عراقی صدر صدام حسین کو اس کے بعد عراق میں ہی پھانسی کی سزا سنا کر اس پر عید کے دن عمل درآمد کردیا گیا تھا، اس عمل کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

خلیل الدلیمی کے مطابق امریکیوں نے صدام حسین سے بات چیت کے دوران کہا تھا کہ وہ اپنی جانب سے کسی کو عراقی جمہوریہ کا نائب صدر نامزد کردیں لیکن اس کے پاس بہت زیادہ اختیارات نہ ہوں، صدام حسین فلوجہ میں امریکی افواج کے خلاف لڑنا چھوڑ دیں۔

سیاسی یاد داشت کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ صدام حسین سے کہا گیا تھا کہ رہائی کے بعد فوری طور پر ملک چھوڑ دیں لیکن انہوں نے امریکیوں کی جانب سے کی جانے والی پیشکشوں کو یکسر مسترد کردیا تھا۔

امریکہ کا عراق کے تاجی ائیربیس سے فوجی انخلا مکمل

پروگرام میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں خلیل الدلیمی نے واضح طور پر کہا امریکیوں کی جانب سے کی جانے والی پیشکشوں کی بابت خود صدام حسین نے مجھے بتایا تھا۔

خلیل الدلیمی نے ایک سوال کے جواب میں کہا مجھے بتایا گیا تھا کہ سابق صدر صدام حسین کی ذاتی حفاظت کے لیے 40 سے زیادہ اسی طرح کے لوگوں کو استعمال کیا گیا ہے لیکن ان سے بات کرنے کے بعد مجھے یقین ہوگیا کہ وہ حقیقی صدام حسین تھے حالانکہ پہلے میں نے یہی سوچا تھا کہ مجھے مخاطب کرنے والا صدام سے ملتا جلتا ہے، گرفتاری، نفسیاتی اور جسمانی اذیت کی وجہ سے ان کی حالت بدلی ہوئی تھی مگر بعد میں کچھ واقعات سنانے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ وہ صدام حسین ہی ہیں۔

واضح رہے کہ صدام حسین کی پھانسی کے واقعے کو 20 سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن تاحال بہت سی باتیں تاحال خفیہ ہیں۔

سابق امریکی صدر جارج بش نے 20 مارچ 2003 کو آپریشن عراقی فریڈم کے نام سے آپریشن شروع کیا تھا جس میں 150 ہزار امریکی فوجیوں اور 40 ہزار برطانوی فوجیوں نے حصہ لیا تھا اور وہ عراق پرحملہ آور ہوئے تھے۔

صدام حسین کو ڈھائی کروڑ ڈالرز میں بیچا گیا، عربی جریدہ

عراق پر حملے کیے لیے اس وقت ماس ڈسٹرکشن کی اصطلاح استعمال کی گئی تھی جس کے متعلق سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر نے بعد میں اعتراف کیا تھا کہ ہمیں ملنے والی معلومات غلط تھیں۔


متعلقہ خبریں