پولیس تشدد نہیں حادثہ، معاملہ اُلجھ گیا، علی بلال کو ہسپتال چھوڑ کر جانے والے گرفتار


تحریک انصاف کے جاں بحق کارکن کو ہسپتال چھوڑ کر جانے والے دو افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ویگو گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی ہے، دوران تفتیش نوجوانوں نے علی بلال کی موت کو حادثہ بتایا ہے۔

پولیس کے مطابق گرفتار کئے گئے عمر اور جہا نزیب نے بتایا کہ پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت حادثے کی وجہ سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی

ان کا کہنا تھا کہ یہ حادثہ فوٹرس اسٹیڈیم برج پر پیش آیا، پولیس ابھی تفتیش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

واضح رہے کہ علی بلال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد ثابت ہوا تھا، سر پر گہری چوٹ تھی اور جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔

دوسری جانب نجم الحسن باجوہ نے کچھ گھنٹے قبل اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا کہ روڈ ایکسڈنٹ کی فلم بھی تیار ہے، مواد ریڈی ہے، دیکھتے ہیں صبح کیا کہانی گھڑی جاتی ہے۔

ٹوئٹر پر ایک اور پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ سروسز ہسپتال سے اطلاعات مل رہی ہیں کہ نگران وزیراطلاعات عامر میر اور آئی جی پنجاب سروسز میں آ کر چلے گئے ہیں اور مبینہ طور پر کیمروں کا ریکارڈ بھی ساتھ لے گئے ہیں۔


مزید کہا کہ اب صبح ایک پریس کانفرنس کی تیاری کی جا رہی ہے جس میں ظل شاہ قتل کا سارا مدعہ تحریک انصاف پر ہی ڈال دیا جائے گا۔

کیا نگران حکومت کا یہ کام ہوتا ہے کہ اس طرح ساز باز کرے؟ ان کے مطابق کچھ پرانی ویڈیوز بھی اکٹھی کی گئی ہیں جن سے یہ ثابت کیا جائے گا کہ یہ تو تحریک انصاف کے ورکرز نے ہی لڑائی میں ظل شاہ کو قتل کر دیا۔ان کا کہنا تھا کہ گیم پوری تیار کر لی گئی ہے، صبح پوری فلم منظر عام پر آ جائے گی۔


متعلقہ خبریں