فیفا ورلڈ کپ 2022 اب تک کا مہنگا ترین ٹورنامنٹ


فیفا ورلڈ کپ 2022 اب تک کا مہنگا ترین ٹورنامنٹ ہے، فیفا ٹورنامنٹ کے میزبان ممالک کا اعلان آٹھ سے دس سال پہلے ہی کردیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی تیاریاں مطلوبہ وقت تک مکمل کرسکیں۔

کئی سال پہلے نامزدگی کا مقصد اخراجات کا تخمینہ لگانا ہوتا ہے، ابتدائی اخراجات فیفا فراہم کرتا ہے تاکہ کام کا آغاز ہوسکے لیکن دیگر اخراجات میزبان ملک کے ذمہ ہوتے ہیں۔

انیس سو نوے میں اٹلی میں منعقد ہونے والے عالمی کپ کا بجٹ 4 ارب ڈالر تھا۔

انیس سو چوارنوے میں امریکا میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں گزشتہ عالمی کپ سے کم اخراجات ہوئے، مجموعی طور پر ایونٹ کی تیاری پر 50 کروڑ ڈالرز کی لاگت آئی۔

فرانس میں 1998 کی میزبانی پر 2 ارب 33 کروڑ ڈالر کا بجٹ خرچ ہوا، دو ہزار دو میں جنوبی کوریا اور جاپان نے عالمی کپ کی مشترکہ طور پر میزبانی کی جس پر 7 ارب ڈالر کی لاگت آئی، دو ہزار چھ میں جرمنی میں پورے ایونٹ میں کُل 4 ارب 60 کروڑ ڈالر کے کم اخراجات ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ : 974 کنٹینرز سے عارضی اسٹیڈیم تیار

دو ہزار دس کے فیفا عالمی کپ میں جنوبی افریقہ کو نامزد کیا گیا اس بار اخراجات مزید کم ہوتے ہوئے لاگت 3 ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے، برازیل میں منعقد ہونے والا 2014 اُس وقت کا مہنگا ترین ایونٹ تھا جس پر کُل 15 ارب ڈالر کی لاگت آئی۔

دو ہزار اٹھارہ میں روس میں منعقد ہونے والے عالمی کپ میں 11 ارب 60 کروڑ ڈالر کے اخراجات آئے، تاہم اب  قطر عالمی کپ کی میزبانی کرنے والا پہلا عرب ملک اور دوسرا ایشیائی ملک ہے جس نے فیفا اخراجات کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔

قطر میں منعقد ہونے والا یہ عالمی کپ کھیلوں کی دنیا کا مہنگا ترین ٹورنامنٹ ہوگا۔

قطر ورلڈ کپ کی میزبانی کے اخراجات تقریباً 220 ارب ڈالر بتائے جارہے ہیں، یہ روس میں منعقد ہونے والے پچھلے فٹبال ورلڈ کپ کی لاگت سے تقریباً 20 گنا زیادہ ہے، قطر نے عالمی کپ کے 64 میچوں کے لیے 8 اسٹیڈیمز اور ایک عارضی اسٹیڈیم بنایا ہے۔

تمام اسٹیڈیم کی تعمیر میں تقریباً 6 سے 10 ارب ڈالر کی لاگت آئی جبکہ بقیہ اخراجات قطر قومی پلان 2030 پر ہوئے، جس میں ہوٹلوں کے ساتھ ایک جدید ترین سب وے نیٹ ورک اور ہوائی اڈے شامل ہے۔


متعلقہ خبریں