صاف پانی کمپنی کیس، ملزمان 8 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے


لاہور: احتساب عدالت نے صاف پانی کمپنی کیس میں گرفتار پانچوں ملزمان کو آٹھ  روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔

لاہور احتساب عدالت  میں صاف پانی کمپنی کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں گرفتار پانچ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے پانچوں ملزمان کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے  پر چھ جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم  دیا، گرفتار ملزمان میں ناصر قادر بھدل، ڈاکٹر ظہیر الدین، محمد سلیم، محمد مسعود اختر اور خالد ندیم بخاری شامل ہیں۔

پراسیکیوٹر نیب کے مطابق ملزمان نے فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے تمام  منصوبہ بندی میں مبینہ طور پرجعلی  کاغذات  کا سہارا لیا۔

ملزم ناصر قادر بھدل صاف پانی کمپنی میں بطورچیف پروکیورمنٹ  آفیسر، ملزم ڈاکٹر ظہیرالدین بطورچیف ٹیکنیکل آفیسر، ملزم محمد سلیم اختر پروکیورمنٹ و کنٹریکٹ اسپیشلسٹ، ملزم محمد مسعود اختر مینیجنگ ڈائریکٹر کے ایس بی پمپس بطور کنٹریکٹر اور ملزم خالد ندیم بخاری ڈپٹی سیکرٹری ہاؤسنگ رہا ہے۔

نیب کے مطابق ملزمان نے ملی بھگت سے بہاولپور ریجن میں انتہائی مہنگے داموں 116 واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کرکے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

نیب نے صاف پانی کمپنی کیس میں چارجون کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو طلب کررکھا ہے۔ جس میں وزیراعلیٰ پنجاب سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

رواں برس گیارہ فروری کو سپریم کورٹ میں صاف پانی ازخود نوٹس کی سماعت میں بھی شہباز شریف پیش ہوئے تھے۔ شہباز شریف نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ تین ہفتوں میں صاف پانی کی فراہمی اور واٹر ٹریٹمنٹ کا منصوبہ پیش کردیں گے۔


متعلقہ خبریں