ہمیں فیک نیوز کا سچی خبروں سے مقابلہ کرنا ہو گا، مریم اورنگزیب


استنبول: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمیں فیک نیوز کا سچی خبروں سے مقابلہ کرنا ہو گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے استنبول میں جاری او آئی سی وزرائے اطلاعات کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کے خواہاں ہیں جبکہ او آئی سی کو مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

پاکستان میں سیلابی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان سیلاب سے متاثر ہوا اور سیلاب سے 10 لاکھ سے زائد گھر تباہ ہو گئے۔ سیلاب کے باعث 5 لاکھ لوگوں کو کیمپوں میں منتقل کیا گیا اور موسمیاتی تباہی کی وجہ سے 40 ارب امریکی ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف، ریسکیو اور بحالی کے اقدامات جاری ہیں۔ ترکیہ نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی ناقابل فراموش مدد کی۔

اسلامی فوبیا پر بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے گھناؤنے رجحان میں کمی نہیں آ رہی جبکہ ذاتی پسند وناپسند اور بنیادی آزادیوں کو محدود کیا جا رہا ہے۔ حجاب جیسی مذہبی اور ثقافتی علامات کے حامل عقائد کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی تشویش کا باعث ہے جبکہ بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں بے گناہ افراد کا بہیمانہ قتل منصوبہ بندی کے تحت کرائے جا رہے ہیں۔ بھارت میں فسادات، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر مسلمانوں کو بدنام کرنے کا منفی عمل جاری ہے اور اسلامو فوبیا کے مقابلے، تدارک کے لیے ہمیں اجتماعی کوششوں کو تیز کرنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی والے پرویز الہیٰ کا خیال رکھیں، کہیں اور نہ چلے جائیں، خواجہ آصف

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم امہ کے جذبات وخواہشات کی متفقہ آواز ہونے کی حیثیت سے او آئی سی کو مشترکہ کاوشیں کرنا ہوں گی اور ہمیں اجتماعی طور پر اپنا سیاسی ومعاشی وزن مسلمانوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے استعمال کرنا ہو گا۔

میڈیا کے کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک میں آزاد میڈیا کام کر رہا ہے جس نے عوام کے ذہنوں میں جگہ بنالی ہے اور مسلمان ممالک کے اندر پھیلائے جانے والے غلط تصورات سے نمٹنے کی بھی ضرورت ہے۔ جمہوریت کے فروغ، عوام کی شرکت، اجتماعیت میں اضافے اور اظہار رائے کی آزادی پر توجہ مرکوز کی جائے۔

انہوں نےکہا کہ ہمیں فیک نیوز کا سچی خبروں کے ذریعے مقابلہ کرنا ہو گا اور جدید ٹیکنالوجی سے سوشل میڈیا پر رجحان بنانے والے طریقوں کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی بنانا ہو گی۔ حقیقی جذبات کی ترجمانی کی راہ ہموار کرنا ہو گی اور روبوٹس سے عوامی رائے پر اثرانداز ہونے کے ہتھکنڈوں سے نمٹنا ہو گا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ٹرولز کی جگہ حقیقی رائے شماری اور آگہی کے طریقوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کا عالمی دن منانے کی قرارداد کی منظوری بڑا قدم ہے جبکہ ہمیں اس قرارداد سے پیدا ہونے والی تحریک کی رفتار اور دائرے میں وسعت لانے کے لیے کام کرنا ہو گا۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اسلامو فوبیا کے لیے خصوصی نمائندے کا تقرر کریں۔

انہوں نے کہا کہ اجتماعی، سیاسی و معاشی وزن ڈالنے سے دنیا بھر میں مسلمان اقلیت کے حقوق کا تحفظ ممکن ہوسکتا ہے اور ہماری تجویز ہے کہ معلومات اور اطلاعات پر اجارہ داری اور نوآبادتی طرز کا مقابلہ کیا جائے۔ غیرجانبدارانہ اور آزادانہ اطلاعات کی فراہمی اور ترسیل کا نظام قائم کیا جائے جبکہ دانستہ کنٹرول کے ذرائع سے اسلام اور مسلمانوں کے تشخص کے بارے میں خاص سوچ پھیلائی جارہی ہے۔

اوآئی سی اجلاس میں مریم اورنگزیب نے اسلاموفوبیا، فیک نیوز اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے 7 اہم تجاویز پیش کیں۔


متعلقہ خبریں