برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کیخلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کیخلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع

فائل فوٹو


لندن: برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے ہاں بیٹی کی پیدائش

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی 1922 کمیٹی کے سربراہ سر گراہم بریڈی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے انہیں بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے لکھے خطوط کی حد درکار 15 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے تحت وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ ہاؤس آف کامنز میں شروع ہو گئی ہے۔

تاریخی طور پر برطانیہ میں آخری مرتبہ عدم اعتماد 28 مارچ 1979 کو اس وقت کامیاب ہوئی تھی جب جیمز کالاغن کی اقلیتی حکومت کو شکست ہوئی تھی۔

خبردار مردوں کو گنجا پکارنا جنسی ہراسانی قرار، برطانیہ کی عدالت نے فیصلہ سنادیا

ووٹنگ کا عمل پاکستانی وقت کے مطابق شب 12 بجے تک جاری رہے گا جس کے بعد نتیجہ تقریباً ایک بجے شب متوقع ہے۔

واضح رہے کہ لیڈر آف اسکاٹش کنزرویٹیو ڈگلس روز نے بورس جانسن کے خلاف ووٹ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

برطانیہ میں 90 ہزار سرکاری ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے پر غور

برطانوی قواعد و ضوابط کے تحت وزیراعظم بورس جانسن کو عہدے سے ہٹانے کے لیے 180 کنرویٹو اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ درکارہیں۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اس وقت اپنی سیاسی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں کیونکہ وہ  پارٹی گیٹ اسکینڈل پر شدید دباؤ کاشکارہیں جب کہ حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے ان کے اختیارات پر بھی سوالات اٹھائے ہوئے ہیں۔

روس یوکرین میں اپنی ایک تہائی افواج کھو چکا ہے، برطانیہ

واضح رہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی کرنے سمیت متعدد دیگر اسکینڈلز کے بعد اپنی ہی پارٹی کی جانب سے عدم اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں ناکامی کی صورت انہیں مسند اقتدار سے دور کر دے گی۔


متعلقہ خبریں