کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،2 گھنٹےسےزیادہ لوڈشیڈنگ برداشت نہیں،وزیراعظم

آئی ایم ایف کی مخالفت مسترد، حکومت کا اہم شعبوں میں سبسڈی دینے کا فیصلہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے  بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ  کچھ بھی کریں ،2 گھنٹےسےزیادہ لوڈشیڈنگ برداشت نہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت  بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں توانائی بحران پر مشاورت کی گئی۔ لوڈشیڈنگ کی وجوہات، محرکات اورسدباب کیلئےاقدامات کاجائزہ لیا گیا۔

وزیراعظم شہبازشریف  نے لوڈشیڈنگ میں اضافےپربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کی وضاحتوں کو مسترد کردیا۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ عوام تکلیف میں ہیں،اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں :ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگا واٹ سے بڑھ گیا

انہوں نے کہا ہےکہ کچھ بھی کریں،2 گھنٹےسےزیادہ لوڈشیڈنگ برداشت نہیں۔عوام کومشکل سےنکالیں،کوئی وضاحت نہیں چاہیے۔عوام کو بجلی کی لوڈشیڈنگ سےنجات چاہیے۔

وزیر اعظم کی سرکاری افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی مشکلات کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے شارٹ اور لانگ ٹرم پلان تیار کیا جائے۔

انہوں نے کہاہے کہ شارٹ ٹرم پلان کے تحت لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں فوری واضح کمی لائی جائے۔ وزیر اعظم نے سستی اور وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کرنے کہ بھی ہدایت کی ۔


متعلقہ خبریں