100 روزہ پلان پی ٹی آئی کی صفر کارکردگی کا ثبوت ہے، احسن اقبال


اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ملکی سیاست میں شعبدہ بازوں کی کمی نہیں، ایک بڑے شعبدہ باز نے 100 دن کا پلان دیا ہے حالانکہ  وہ اس کا حق تب رکھتے ہیں جب اپنے صوبے میں کارکردگی دکھائیں، عمران خان نے 2013 میں کے پی حکومت کے لیے 90 دن کا ایجنڈا پیش کیا۔ اس منشور پر کس حد تک عمل ہوا وہ سب جانتے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے  وفاقی  وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، ہارون اختر اور وزیر توانائی اویس لغاری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کے 100 روزہ پلان کا جواب دیا، احسن اقبال کا کہنا تھا کہ  مسئلہ اگلے 100 دن کا نہیں، مسئلہ پچھلے 18 سو دنوں کا ہے۔

احسن اقبال نے عمران خان کے 100 روزہ ایجنڈے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پلان اس بات کا ثبوت ہے کہ پی ٹی آئی کی کارکردگی صفر ہے، میں عمران خان صاحب کو نیٹو کمانڈر کہتا ہوں، وہ  نو ایکشن ٹاک اونلی ہیں، ان سے تقریریں کرا لیں، عمل کچھ  نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام نے پچھلے پانچ سال کی کارکردگی  پر ووٹ دینا ہے، ن لیگ نے اپنے منشور پر عمل کر کے ثابت کیا کہ ہم کارکردگی دکھا سکتے ہیں، ہم نے تین فی صد اکانومی کو چھ فی صد پر پہنچایا، پانچ سال کی ترقی کی شرح پانچ فی صد تک پہنچ چکی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج پاکستان دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کر چکا ہے، ہم نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی، کراچی امید کھو بیٹھا تھا لیکن ہم امن واپس لائے جبکہ   بدامنی ختم کر کے بلوچستان کو ترقی کی راہ  پر لائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں دہشت گردی اور توانائی بحران پاکستان کا سرفہرست مسئلہ تھا لیکن سی پیک  سے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، آج دنیا  سی پیک کو پاکستان کا معاشی اثاثہ قرار دے  رہی ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے پاکستان کو دنیا  کی 25 بڑی معیشتوں  میں شامل کرنے کے لیے روڈ میپ دیا لیکن ہمارے 2025 وژن کے مقابلے میں 100 دن کا پلان دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی عدالت میں تین جماعتیں ہیں، کارکردگی دیکھنی ہے تو ایک دن کراچی، لاہور اور پشاور میں گزاریں اور پچھلے پانچ سال کی کارکردگی پر ووٹ  دیں۔


متعلقہ خبریں