لندن: عالمی شہرت یافتہ ممتاز قانون دان اور پہلے مسلم کوئنز کونسل بیرسٹر صبغت اللہ قادری کا انتقال ہو گیا۔ وہ گزشتہ دو سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔
ایمریٹس ایئرلائن کی پہلی پرواز کے پاکستانی کیپٹن فضل غنی میاں کا انتقال ہو گیا
ہم نیوز کے مطابق بیرسٹر صبغت اللہ قادری کو کینسر کے علاوہ ، پھیپھڑوں اور دل کے عارضے بھی لاحق تھے۔ انہوں نے پسماندگان میں اہلیہ کریتا قادری، بیٹا صداقت قادری اور بیٹی ماریہ قادری کے علاوہ دو پوتے پوتیوں کو بھی سوگوار چھوڑا ہے۔
مرحوم نے وکلا برادری کی پوری ایک نسل کی تربیت کی، برطانیہ میں نسلی اقلیتوں کے لیے ان کا تعاون ہمیشہ موجود رہا۔ برطانیہ میں وہ شہری حقوق، امیگریشن قوانین اور نسلی تعلقات کے حوالے سے سند کا درجہ رکھتے تھے۔
بیرسٹر صبغت اللہ قادری نے ہمیشہ نسل پرستی، ناانصافی اور عدم مساوات کے خلاف مہم چلائی، وہ ظلم کے خلاف ایک توانا آواز کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔
شہر قائد کراچی سے بیرسٹر صبغت اللہ قادری نے ایک طالبعلم رہنما کے طور پر اپنی سیاسی و سماجی زندگی کا آغاز کیا۔ جنرل ایوب خان اور جنرل ضیاالحق کے خلاف انہوں نے مؤثر آواز بلند کی۔
پاکستان کے طویل القامت شخص کا انتقال ہو گیا
وہ کراچی اسٹوڈنٹس یونین کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے اور پاکستان میں مارشل لا کی مخالفت کرنے پر گرفتار ہوئے، جنرل ضیاالحق کی حکومت کی مخالفت کرنے پر انہوں نے سات ماہ تک قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں۔
سیاہ وکلاء کی سوسائٹی کے سابق چیئرمین سبغت قادری کیو سی کو 1969 میں بار میں بلایا گیا تھا۔ انہیں 1989 میں ملکہ کا وکیل مقرر کیا گیا تھا اور وہ آنر ایبل سوسائٹی آف دی انر ٹیمپل کے بینچر بھی تھے۔
بیرسٹر صبغت اللہ قادری پاکستان کے سیاسی اور قانونی امور میں پوری طرح سرگرم رہے، وہ پاکستان میں وکلا کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین رہے اور متعدد اعلیٰ حکومتی و سیاسی شخصیات نے متعدد مرتبہ ان سے اہم امور پر رہنمائی لی۔
ممتاز دانشور اور کالم نگارڈاکٹر اجمل نیازی انتقال کرگئے
مرحوم بیرسٹر صبغت اللہ قادری کو 2008 میں سوسائٹی آف ایشین لائرز نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا تھا۔ انہوں نے اپنی یاد داشوں پر مشتمل خود نوشت سوانح حیات بھی تحریر کی تھی۔