روس نے ہائپرسانک میزائل بنانے والے ایک سائنسدان کو غداری کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پروفیسر الیگزنڈر کورانوف پر الزام ہے کہ انھوں نے روسی ہائپرسانک میزائل سے متعلق معلومات ایک نیٹو ملک کو فراہم کی ہے۔
جمعرات کو روسی عدالت نے 73 سالہ سائنسدان کو دو ماہ تک حراست میں رکھنے کا حکم سنایا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی TASS نے قانون نافذ کرنے والے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سیکیورٹی افسران نے ماسکو میں سینٹ پیٹرز برگ میں قائم ہائپرسونک سسٹم ریسرچ فیسیلٹی کے جنرل ڈائریکٹر الیگزینڈر کورانوف کو گرفتار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:روس کا برطانوی جاسوس جرمنی میں گرفتار
ویب سائٹ کے مطابق کورانوف ایک نئے ہائپرسونک ہوائی جہاز کے تصور پر کام کی نگرانی کر رہے تھے جس کا نام ایاکس ہے جو سوویت دور سے متاثر ہے۔
ہائپرسونک ٹیکنالوجی طیاروں کو آواز کی رفتار سے کہیں زیادہ تیزی سے سفر کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔
حالیہ برسوں میں متعدد روسی سائنسدانوں، فوجیوں اور عہدیداروں پر بیرونی ممالک کو حساس مواد منتقل کرنے کا الزام لگنے کے بعد ان پر غداری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جس کی سزا 20 سال قید ہے۔
اس سے پہلے جرمنی میں برطانوی سفارت خانے کے ایک گارڈ کو روس کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔