بھارت کے معروف اداکار محمد یوسف عرف دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو نے ان کی صحت کی تازہ صورتحال سے متعلق بتا دیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ دلیپ کمار سے متعلق واٹس ایپ میسجز یقین نہ کریں، وہ ٹھیک ہیں۔
انہوں نے مداحوں سے دعاؤں کی اپپل کی اور بتایا کہ ڈاکٹروں کے مطابق دلیپ کمار دو تین دن میں گھر واپس آجائیں گے۔
Don’t believe in WhatsApp forwards.
Saab is stable.
Thank you for your heart-felt duas and prayers. As per doctors, he should be home in 2-3 days. Insh’Allah.— Dilip Kumar (@TheDilipKumar) June 6, 2021
واضح رہے کہ دلیپ کمار کو طبیعت ناساز ہونے کے باعث آج اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اداکار دلیپ کمار کو ممبئی کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
دلیپ کمار ، راج کپور کے مکانات کی ملکیت محکمہ آرکیالوجی خیبر پختونخوا کے نام منتقل
ان کی اہلیہ سائرہ بانو نے بتایا کہ دلیپ کمار کوگزشتہ کچھ دنوں سے سانس کی تکلیف تھی۔ انہیں ممبئی کے ہندوجا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
سائرہ بانو نے کہا دلیپ کمار کو آج صبح مقامی وقت کے مطابق8:30 پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر نے ان کے کچھ ٹیسٹ کیے ہیں اور رپورٹس کا انتظار ہے۔
دلیپ کمار کو گزشتہ ماہ بھی اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم صحت بہتر ہونے پر انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ ان کا شمار بھارت کے بہترین اور سینئر اداکاروں میں ہوتا ہے۔
وہ 1997 میں پاکستان آئے تھے جہاں انھیں پاکستان کے اعلیٰ اعزاز نشان امتیاز سے نوازا گیا۔ دلیپ کمار پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے ہندوستانی ہیں۔
دلیپ کمار کے نام سے پہچانے جانے والے محمد یوسف خان 1922 میں پاکستان کے شہر پشاور میں پیدا ہوئے، 1940 میں بھارت کے شہر پونے منتقل ہوئے۔
برصغیر کی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے ستارے نے فنی زندگی کا آغاز جوار بھاٹا سے کیا، فلم جگنو میں لازوال کردار نبھانے پر انہیں ٹریجڈی کنگ یعنی المیہ کرداروں کا بادشاہ پکارا جانے لگا۔
انہیں بالی ووڈ کی تاریخ کا کامیاب اور عظیم ترین اداکار تصور کیا جاتا ہے۔ 60 سالہ فلمی کریئر پر محیط سفر میں دلیپ کمار نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا۔
انہوں نے 1966 میں بالی ووڈ اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی۔ ہر کردار کو دل سے نبھا کر امر کرنے والے دلیپ کمار کو بھارتی حکومت نے 1995 میں ہندوستان کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈ “دادا صاحب پھالکے ایوارڈ” سے نوازا۔