زلزلے کے13سال بعد چیف جسٹس کا دورہ بالاکوٹ


اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار 2005 کے زلزلہ متاثرین کی بحالی کے اقدامات کاجائزہ لینے بالاکوٹ روانہ ہوگئے ۔

چیف جسٹس نے تمام متعلقہ افراد کوبھی بالاکوٹ پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

8 اکتوبر2005 کے اس ہولناک زلزلے میں80ہزارسے زائد افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

ریکٹراسکیل پرسات اعشاریہ چھ کی شدت کے زلزلے کے بعد 27 اکتوبر تک زلزلے کے 978 آفٹرشاکس آئے۔

بالاکوٹ مکمل طورپرصفحہ ہستی سے مٹ گیا تھا جبکہ مظفرآباد 70 فیصد تباہ ہوگیا تھا۔

یہ صوبہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں آنے والا پاکستان کی تاریخ کا بدترین زلزلہ تھا۔

آزاد کشمیراورخیبرپختونخوا میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اوردو لاکھ کے لگ بھگ زخمی ہوئے۔

مقبوضہ کشمیرمیں بھی 1360 اموات ہوئیں۔

زلزلے سےمجموعی طور پر35 لاکھ کی آبادی اور 30 ہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ متاثر ہوا۔

دو لاکھ سے زائد افراد بے گھر اورچھ لاکھ مکانات تباہ ہوئے۔

متاثرہ علاقوں میں مظفرآباد اور بالاکوٹ کے علاوہ باغ، راولا کوٹ، بٹگرام، ایبٹ آباد، ناران، کاغان اور اسلام آباد شامل تھے ۔

ارتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی (ایرا) نے چار ہزارمتاثرہ اسکولوں کومنہدم کرکے تین ہزارنئے اسکول تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن 1500 اسکولوں کی اب تک ایک اینٹ بھی نہیں رکھی گئی۔

بالاکوٹ کے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول اور گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کی عمارتیں ملبے کا ڈھیربن گئیں۔ .

صوبائی حکومتوں کی باربار یقین دہانی کے باوجود تاحال ملبے کے ڈھیرنہیں ہٹائے جاسکے اورآج بھی ہزاروں بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پرمجبور ہیں۔

جولائی 2007 میں 12 ارب روپے کی لاگت سے نیوبالاکوٹ نامی شہربسانے کا آغاز کیا گیا تھا تاہم ابھی تک یہ منصوبہ بھی مکمل نہیں ہو سکا ۔

عالمی امدادی اداروں کے سروے کے مطابق زلزلے سے پانچ ارب 20 کروڑڈالر کا نقصان ہوا۔

اربوں روپے کی امداد ملنے کے باوجود بحالی کے کام مکمل نہیں ہوسکے۔

مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے سماجی رہنما شیراز محمود قریشی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ زلزلہ متاثرین کے فنڈز میں کرپشن کی گئی ہے۔

چیف جسٹس نے اس درخواست کو ازخود نوٹس میں تبدیل کردیا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اورجسٹس عمرعطا بندیال از خود نوٹس کی سماعت کررہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں