موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ انتظامیہ کی نااہلی ہے، شہزاد اکبر


لاہور: وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ امور شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ لاہور موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ انتظامیہ کی نااہلی ہے۔

لاہور میں سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ موٹروے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی سی پی او لاہور عمرشیخ کوتحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ جائےوقوعہ سےتمام شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔ شاہراہوں کومحفوظ رکھناحکومتی ذمہ داری ہے۔ آئندہ چنددنوں میں جرائم کی شرح کم ہوگی۔

ذرائع کے مطابق لاہور کے قریب موٹروے پر خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی سے متعلق سی سی پی او لاہور مر شیخ کے بیان پر وفاقی حکومت نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ سی سی پی او لاہور نے اپنے بیان پر معذرت کرلی ہے۔ گھناوَنے جرم میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کہ واقع سے متعلق سی سی پی او کے بیان کاغلط مطلب نکالا گیا۔ پولیس کلچرتبدیل کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب سے بات ہوئی ہے۔

اس موقع پر سی سی پی او لاہور نے کہا کہ موٹروے واقعہ کے رونما نہونے کے بعد سب سے پہلے فٹ ٹریکر کو بلوایا۔ رورل اور اربن پولیسنگ کو دونوں کو تحقیقات میں شامل کیا ہے۔

مزید پڑھیں: خاتون کے ساتھ زیادتی کے مرتکب ملزمان کو گرفت میں لایا جائے، آئی جی

عمر شیخ نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے جیوفینسنگ ٹیم بھی بلائی ہے۔ واقعے میں شیشے توڑتے وقت ملزمان کا خون نکلا جس کیلئے ڈی این اے ٹیم بلائی ہے۔

سی سی پو او لاہور نے کہا کہ واقعہ کو مثالی بنائیں گے۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مدد لی جاری ہے۔واقعے پر انتہائی دکھ ہوا ہے۔ کیس میں ہمیں ایک سراغ ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  سارا واقعہ 3 سے 4 کلو میٹر کی حدود میں پیش آیا ہے۔ موٹروے واقعے کے ملزمان کو جلد گرفتار کریں گے۔ علاقے کے تین دیہات ہیں جن کے مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سی سی پی او لاہور نے کہا تھا کہ موٹروے پر زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون رات کو گھر سے کیوں نکلیں اور گاڑی کا پیٹرول کیوں چیک نہیں کیا۔

میڈیا سے گفتگو میں سی سی پی او عمر شیخ نے وضاحت میں اپنے بیان کا دفاع کرڈالا اور کہا کہ خاتون کا خاندان فرانس میں رہتا ہے، وہاں قانون کی عملداری اور حکومت کی رٹ ہے۔ ماؤں بہنوں سے کہوں گا، ایسے واقعات سے بچنے کے لیے مستقبل میں احتیاط کریں۔


متعلقہ خبریں