زمین الاٹمنٹ کیس: سیکریٹری بلدیات سندھ گرفتار



کراچی: غیر قانونی زمین الاٹمنٹ کیس میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد قومی احتساب بیورو نے سیکریٹری بلدیات سندھ روشن علی شیخ کو گرفتار کر لیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سندھ ہائی کورٹ نے سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ سمیت 10 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا۔

نیب ذرائع کے مطابق سابق ایڈ منسٹریٹرکراچی فضل الرحمان اور وسیم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ سمال کاٹیجز انڈسٹڑی کی265 ایکڑ زمین کو2009 میں فروخت کیا گیا تھا۔

ریونیو بورڈ سندھ کے مطابق زمین کی قیمت4 ہزار اسکوائر فٹ تھی لیکن اس کو265 روپے اسکوائر فٹ میں فروخت کیا گیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کو تقویت ملتی ہے، ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔

زمین کے غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کے دیگر ملزمان میں فضل الرحمان، وسیم، ندیم، قادر کھوکھر، صبیحا اسلام اور دیگر شامل ہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ روشن علی شیخ اور دیگر ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر ہو چکا ہے۔ ملزمان نے لانڈھی میں اسمال کارٹیج انڈسٹری کو زمین الاٹ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا

گزشتہ ہفتے منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف کو 27 اگست کو طلب کر لیا۔

احتساب عدالت لاہور نے جیل حکام حکم دیا کہ حمزہ شہباز سمیت دیگر گرفتارملزمان کو بھی آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے سلمان شہباز، نصرت شہباز، رابعہ عمران اور جویریہ علی پر الزامات کی وضاحت بھی طلب کی۔ تفتیشی افسر سے یہ استفسار بھی کیا گیا کہ جو ملزمان گرفتار نہیں ہوئے ان پر الزامات کی نوعیت کیا ہے؟ ملزمان گرفتار کیوں نہ ہوئے؟ عدالت نے نثار احمد، قاسم قیوم اور راشد کرامت سمیت دیگر تمام ملزمان کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔


متعلقہ خبریں