کراچی: اسٹیٹ بینک پاکستان نے دوسری سہ ماہی رپورٹ برائے مالی سال 2020 جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق کوششوں اور اقدامات کے نتیجے میں پہلی ششماہی کے دوران نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ جاری کھاتے کا خسارہ 6 سال کی پست ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ زر مبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے ہیں اور بنیادی بجٹ میں فاضل ریکارڈ کیا گیا جبکہ مہنگائی کم ہو گئی ہے۔ برآمدات پر مبنی مینوفیکچرنگ میں تیزی کے آثار بھی دکھائی دیے ہیں۔
تعمیرات کی سرگرمیاں بڑھ جانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مختلف کاروباری اداروں سے ملازمین کو برطرفیوں سے بچانے کے لیے نئی ری فنانس اسکیم متعارف کرائی۔ جس کا بنیادی مقصد کاروباری اداروں کو ترغیب دینا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ملازمین کو برطرف نہ کریں۔
گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ یہ اسکیم پاکستان کے تمام کاروباری اداروں کو بینکوں کے توسط سے دستیاب ہوگی۔
ڈاکٹر رضا باقر کے مطابق کاروباری ادارے اپریل تا جون کے دوران ملازمین کو برطرف نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان تین مہینوں کی تنخواہوں کے اخراجات کے لیے فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں سونا ایک ہزار روپے فی تولہ مہنگا
ڈاکٹر رضا باقر کے مطابق ایکٹوٹیکس پیئر لسٹ میں شامل افراد کو چار فیصد مارک اپ ریٹ پر قرضہ ملے گا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ متعارف کرائی جانے والی اسکیم چھوٹے کاروباری اداروں کو ترجیح دینے کے لیے تیار کی گئی ہے۔