کورونا: حکومت سندھ کا وفاق سے کراچی ایئر پورٹ پر قرنطینہ قائم کرنے کا مطالبہ


کراچی: کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت نے وفاق سے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر قرنطینہ قائم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

صوبائی وزیرصحت کی جانب سے وفاقی وزیرداخلہ، وزیر ایوی ایشن ڈویژن اور مشیر صحت کے نام لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے کراچی ائیر پورٹ  پر قرنطینہ قائم کیا جائے

صوبائی وزیر صحت نے خط میں لکھا ہے کہ کورونا کے مریضوں کے لیے قرنطینہ کے قیام میں سندھ حکومت ہرممکن معاونت فراہم کرےگی۔

وفاقی حکومت کو لکھے گئے خط میں  فلو، نزلہ، زکام، جسم  کے درد، اور بخار میں مبتلا افراد کو قرنطیہ میں رکھنےکی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ایئر پورٹ پر قرنطیہ کے قیام  کے بعد مشکوک افراد کو رکھا جائے گا۔

دریں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر کراچی میں تیرہ مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں،جن میں سے 8 شام، 3 ایران اور 3 دبئی سےکراچی پہنچے تھے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے متعلق اجلاس:اسکولوں میں چھٹیوں کے معاملے پر ملی جلی رائے

اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا کے 17 نمونوں کی رپورٹس منفی آئی ہیں جبکہ 5 نئے نمونوں کی رپورٹ آنا باقی ہے۔

محکمہ صحت کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ بھر میں کورونا وائرس کے مجموعی 187 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، جن میں سے 173 منفی  اور 14 مثبت آئے ہیں۔

اجلاس کو  بتایا گیا کہ کراچی ائیرپورٹ  پر 50 ہیلتھ ورکرز تین شفٹوں میں کام کررہے ہیں۔ ائیرپورٹ پر 25 کیبن قرنطیہ کے لیے قائم کردیے گئے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی وزیرصحت نے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا دورہ کیا۔

کورونا ٹاسک فورس اجلاس کو بتایا گیا کہ آج تک کل 142 لوگ سندھ  بھر میں گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 34 جمعرات کو آئسولیشن سے فارغ ہوجائیں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچز کے لیے ماہرین  سے ایڈوائزری بنوائی ہے۔ یہ ایڈوائزی پاکستان کرکٹ بورڈ سے بھی شئیر کردی گئی ہے۔

کمشنر کراچی نے اجلاس کو بتایا کہ پی سی بی نے ہیلتھ ایڈوائزی پرعمل کرنے کا یقین دلایا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد سے کرکٹ نہ دیکھنے کے لیے کراچی اسٹیڈیم نہ جانے کی اپیل کردی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدرات کورونا ٹاسک فورس اجلاس کے بعد صوبائی وزراء ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بھر کے اسکول 16 مارچ کو ہی کھلیں گے۔

سعید غنی نے کہا کہ سولہ مارچ سے اسکولوں نے کھلنا ہے۔ ابتداء میں ہماری تیاری نہیں تھی۔ پہلی جو فہرست دی گئی اس میں پانچ سو افراد ایسے تھے جو سندھ آئے تھے۔ تفتان بارڈر سے تیرہ ہزار سے زائد لوگ پاکستان میں داخل ہوئے تھے

انہوں نے کہا کہ قرنطینہ کا مرحلہ چودہ روز پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہی سوچ کر اسکولوں کی تعطیلات چودہ روز کے لیے دی گئی تھیں۔ صوبائی وزارت تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا آج اجلاس بھی ہوا۔ بیشتر شرکاء نے اسکول کھولنے کی تجویز دی۔

انہوں نے کہا کہ 26 فروری کے مقابلے میں آج ہماری تیاری زیادہ ہے۔ کل کے اجلاس میں مزید فیصلہ کیا جائے گا۔ ابھی تک یہی فیصلہ برقرار ہے کہ اسکول سولہ مارچ کو کھلیں گے۔

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز ہوں گے مگر احتیاط ضروری ہے۔ باہر سے آنے والے لوگوں کو تجویز ہے کہ اسٹیڈیم میچ دیکھنے نہ جائیں، تاہم اسٹیڈیم میں حفاظتی انتظامات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ نزلہ اور بخار کا شکار افراد بھی اسٹیڈیم نہ جائیں۔ جن افراد کی ایک ماہ کی ٹریول ہسٹری ہے وہ اسٹیڈیم نہ جائیں تو بہتر ہے۔ کورونا وائرس کے مریضوں کے نام سامنے نہ لانا قابل تحسین اقدام ہے۔


متعلقہ خبریں