شہباز شریف کے دور میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کی رپورٹ منظر عام پر آگئی


لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کی آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی آڈٹ رپورٹ 2016 اور 18 میں کہا ہے کہ  ناقص منصوبہ بندی اور غیر متوازن ترجیحات سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی پنجاب اسمبلی میں پیش ہونے والی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ریلوے اسٹیشن پر کمرشل کمپلیکس بنانے کے احکامات جاری کیے۔ کمرشل کمپلیکس کی تعمیر کیلئے کنسلٹنٹ کو خطیر رقم بھی ادا کر دی گئی۔ بعد میں شہباز شریف  نے منصوبہ ہی مسترد کر دیا۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے ریلوے اسٹیشن پر کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ مسترد کر کے اراضی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو دے دی۔ خادم اعلیٰ نے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو فیڈر بسز کا بس ٹرمینل بنانے کے لیے اراضی فراہم کی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے شہباز شریف کے خلاف ایک اور انکوائری کھول دی

آڈت رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریلوے اسٹیشن کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ ختم کرنے سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ ناقص منصوبہ بندی اور غیر متوازن ترجیحات سے متعدد محکموں کے پراجیکٹ بھی شروع کرکے بند کر دیے گئے۔


متعلقہ خبریں