عدالت نے ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی تقرری  سے متعلق رپورٹ 10 روز میں طلب کرلی

پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی، عدالت نے فیصلہ محوظ کرلیا

اسلام آباد: اسلام  آباد  ہائی  کورٹ  نے  وزارت  بین  الصوبائی رابطہ  سے  پاکستان  اسپورٹس بورڈ  کے ڈائریکٹر جنرل کی تقرری  سے متعلق  رپورٹ 10 روز میں طلب کرلی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج  جسٹس محسن اختر کیانی نے پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل کی تقرری سے متعلق اشتہار کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزار پاکستان سپورٹس بورڈ  کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل منصور احمد کے  وکیل  نے دلائل  دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ بورڈ ریگولیشنز کے تحت ان کے موکل کا پروموشن کے لحاظ سے حق بنتا ہے۔

وزارت بین الصوبائی رابطہ کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ  کے سیکرٹری ابھی بیرون ملک ہیں۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ اس طرح تو نہیں ہوتا کہ کوئی نہ ہو تو کام ہی رک جائے۔ بورڈ  ریگولیشنز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کے حوالے سے فیصلہ کر کے دس روز میں رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔

وکیل سپورٹس بورڈ ملک قمر افضل  نے عدالت کو بتایا کہ پورے ادارے کی ری اسٹریکچرنگ ہو رہی ہے اس لیےڈی جی کی تعیناتی کا اشتہار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پاکستان اسپورٹس بورڈ کی نجکاری کا فیصلہ

سپورٹس بورڈ  نے ریگولیشنز سپریم کورٹ میں جمع کرادیے اور وزارت قانون نے منظوری دی ہے۔ ریگولیشنز میں ڈی جی کی تعیناتی کے لیے پروموشن کا طریقہ کار ہے۔

وکیل ملک قمر افضل نے عدالت کو بتایا کہ بورڈ ریگولیشنز کے تحت منصور احمد کا پروموشن کے لحاظ سے حق بنتا ہے۔ جج نے بورڈ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے بتایا کہ آپ لوگوں کو یہ نہیں پتہ کہ یہ رولز ہیں یا ریگولیشنز؟


متعلقہ خبریں