کراچی میں اینٹی کرپشن شرقی نے بدعنوانی کے الزامات پر ڈی ایم سی ملیر آفس پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔اینٹی کرپشن شرقی کا کہنا ہے کہ چھاپہ گھوسٹ ملازمین، فرنٹ مینوں کو ٹھیکے دینے،ٹیکس کلیکشن میں گھپلے اور فیول چوری کے الزامات پر مارا گیا۔
سندھ کے محکمہ اینٹی کرپشن نے دعوی کیا ہے کہ ابھی تک کی تحقیقات میں بارہ کروڑ روپے سے زائد گھپلے سامنے آچکے ہیں۔یہ گھپلے ترقیاتی اور الیکٹریکل انجینئرنگ کے منصوبوں کی مدد میں کئے گئے ہیں۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق جعلی بلوں کی مدد میں ڈھائی سال کے دوران نو کروڑ روپے کی خرد برد کی گئی۔
محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ڈی ایم سی ملیر میں چھ سو اسی گھوسٹ ملازمین کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ٹیکس کی مد میں جمع کئے گئے سات کروڑ روپے ظاہر ہی نہیں کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: کرپشن کی درجہ بندی میں 59درجے کمی کے بعد پاکستان 116ویں نمبر پر
اسی طرح فیول اور گاڑیوں کی مرمت کی مدد میں بھی چار کروڑروپے سے زائد ہتھیائے گئے۔چھاپے کے دوران مجسٹریٹ بھی موجود تھے۔