کراچی: رحیم یار خان میں تیزگام ایکسپریس کو حادثے کے بعد کراچی کینٹ اسٹیشن پر ایمرجنسی سینٹر قائم کردیاگیاہے۔کراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں ہنگامی حالت بھی نافذ کردی گئی ہے۔
کینٹ اسٹیشن کراچی پر مسافروں کی چیکنگ کا کوئی بندوبست نہیں۔ اسکینر خراب پڑا ہے۔ کراچی سے ریلوے پولیس کے سو اہلکار اسلام آباد گئے ہوئے ہیں۔
رحیم یار خان ٹرین حادثے کے بعد کراچی کینٹ اسٹیشن پر ایمرجنسی سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔ جہاں ٹرین حادثے سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں گی۔
محکمہ صحت سندھ نے صوبے کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ کراچی کے جناح اور سول اسپتال میں بھی ہنگامی حالت ہے۔ سول اسپتال کراچی میں برنس سینٹر کے عملے کو الرٹ کردیا گیا ہے۔
ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خادم کے مطابق ابتدائی طور پر پچیس بیڈز مختص کئے گئے ہیں۔ زخمیوں کے کراچی آنے کی صورت میں ہر ممکن علاج فراہم کیا جائے گا ۔
سول اسپتال حیدرآباد ، نواب شاہ ، لاڑکانہ اور سکھر میں بھی ایمرجنسی نافذ ہے۔ ڈی جی ہیلتھ نے تمام اسپتالوں کے ایم ایس کو ادویات ، سرجیکل آلات اور ایمبولنسز کی فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
دوسری جانب کینٹ اسٹیشن پر آنے والے مسافروں اور دیگر افراد کی چیکنگ کا کوئی انتظام نظر نہیں آتا۔ یہاں موجود اسکین مشین کئی ماہ سے خراب پڑی ہے۔ ٹرینوں میں سگریٹ پینےاور چولہا جلانے پر پابندی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے: سانحہ تیز گام ایکسپریس: وزیراعظم کا ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کا حکم
اسٹیشن کی دیواروں اور ٹرین کے ڈبوں میں یہ احکامات لکھے تو نظر آتے ہیں لیکن ریلوے پولیس ان پابندیوں پر عملدرآمد کرانے سنجیدہ نظر نہیں آتی۔
ایک طر ف یہ حال ہے تو دوسری جانب ریلوے پولیس سیکیورٹی کے بجائے دوسرے کاموں پر لگی ہے۔ ایس ایس پی ریلوے پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی میں تعینا ت سو اہلکار اسلام آباد بھجوائے گئے ہیں ۔ نفری کی کمی سے مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈی سی ریلوے کراچی جنید اسلم کا کہنا ہے کہ حادثے کے باعث کراچی سے ٹرینوں کی آمدورفت متاثر نہیں ہوئی۔ کراچی سے تمام ٹرینیں بروقت روانہ ہورہی ہیں۔ امدادی کارروائیاں مکمل کرکے ریلوے ٹریک جلد بحال کردیا جائے گا۔