عدالتی فیصلے کے بعد برطانوی پارلیمنٹ میں گرما گرم بحث جاری


سپریم کورٹ کی جانب سے  برطانوی پارلیمنٹ کی معطلی کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے دیگر پورپی ممالک سے برگزٹ معاہدے ہونے تک برطانوی پارلیمنٹ کو معطل کر دیا تھا  جسے سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔

جونہی پارلیمنٹ کا اجلاس  دوبارہ شروع ہوا حکومت اور حزب اختلاف کے اراکین کے درمیان  گرماگرم بحث شروع ہوگئی۔ حزب اختلاف کے اراکین نے پارلیمان معطل کرنے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

حزب اختلاف کے اراکین کا کہنا تھا کہ حکومت نے پارلیمنٹ معطل کر کے آئین و قانون کی خلاف ورزی کی۔ برطانوی اٹارنی جنرل جیفری کوکس نے کہا کہ ارکان بزدل اور پارلیمنٹ مردہ ہے۔ ارکان پارلیمنٹ میں نئے انتخابات میں جانے کی ہمت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا پارلیمنٹ معطل کرنا غیرقانونی قرار دے دیا گیا

سپری کورٹ کے فیصلے کے بعد ابلاغ عامہ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جیفری کوکس نے کہا کہ حکومت آئندہ  کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جو ماورائے آئین اور اعلیٰ عدالتی فیصلے سے متصادم ہو۔

انہوں نے پارلیمنٹ کو آئندہ معطل کرنے یا غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کے امکان کو بھی رد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی رولنگ سے متصادم کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا جائیگا۔


متعلقہ خبریں