مختلف ممالک کے لوگ دنیا کے پراسرار ترین مقام پر پہنچ گئے

مختلف ممالک کے لوگ دنیا کے پراسرار تین مقام پر پہنچ گئے

فوٹو: غیر ملکی میڈیا


واشنگٹن: دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے کئی افراد رکاوٹوں کے باوجود دنیا کے پراسرار ترین مقام پر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا کا پراسرار ترین مقام قرار دیے گئے ’’ایریا 51‘‘ میں جانے کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا گیا تھا جس کے لیے دنیا بھر سے تقریباً 150 لوگ اکھٹے ہوئے اور پراسرار ترین اور خفیہ ترین فوجی اڈے پر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

رواں برس جون میں ریاست کیلیفورنیا کے کالج کے 21 سالہ طالب علم میٹی روبرٹ نے وہاں جانے کے حوالے سے فیس بک پر ایک ایونٹ کا اعلان کیا تھا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ’’ایریا 51‘‘ میں پہنچنے والے افراد خلائی مخلوق کے لباس سمیت دیگر اچھوتے لباس پہن کر پہنچے اور جن میں امریکہ، جرمنی، روس، آسٹریلیا اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے لوگ بھی تھے۔

دنیا کے پراسرار ترین و خفیہ فوجی علاقے میں لوگوں کے پہنچنے سے قبل امریکی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کے ذریعے لوگوں کو دھمکی دی تھی کہ اگر کسی نے وہاں آنے کی جرأت کی تو اسے بم کا جیکٹ پہن کر کھڑے ہونے والے شخص کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم بعد میں امریکی فوج نے ٹوئٹ سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں برطانیہ: تھامس کک دیوالیہ، 22 ہزار بے روزگار، چھ لاکھ سیاح پھنس گئے

واضح رہے کہ ’ایریا 51‘‘ سے متعلق کسی کے پاس مستند معلومات نہیں ہیں۔ اس علاقے کو دنیا کا پراسرار اور خفیہ ترین فوجی علاقہ یا فوجی اڈہ بھی مانا جاتا ہے اور امریکی فوج نے 2013 میں اس علاقے کو اپنے ماتحت کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ یہ علاقے ریاست نویڈا کے صحرا میں قائم ہے۔


متعلقہ خبریں