سعودی عرب: ضائع تیل کا ایک تہائی دوبارہ حاصل کرلیا

سعودی عرب پر حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے کیوں قبول کی تھی؟

اسلام آباد: سعودی عرب نے ہفتے کے دن اپنی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملے میں ضائع تیل کا ایک تہائی دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔ یہ دعویٰ مؤقر امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے کیا ہے۔

سعودی عرب میں ہفتے کی علی الصبح دو تیل تنصیبات پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں زور دار دھماکے ہوئے تھے اور سیاہ دھویں کے بادل دور دور تک چھا گئے تھے۔ سعودی عرب کے حوالے سے عالمی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے نتیجے میں کل پیداوار کا نصف معطل ہو کر رہ گیا ہے جو عالمی منڈی کا چھ فیصد بنتا ہے۔

عالمی منڈی: تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

آج بروز پیر جب عالمی تیل منڈی میں کاروبار کا آغاز ہوا تو توقع کے عین مطابق تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی نے اس ضمن میں خام تیل کی صنعت سے وابستہ ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی عرب سے خام تیل کی برآمدات جاری رہیں گی کیونکہ مملکت اپنا ذخیرہ شدہ تیل عالمی منڈی کو فراہم کررہا ہے۔

امریکی اخبار نے ایک سعودی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اس وقت تک محتاط ہے جب تک اپنی پیداوار مکمل طور پر بحال نہ کرلے تاکہ عالمی تیل منڈی میں کسی بھی قسم کی کمی نہ آئے۔

سعودی عرب کی آئل فیلڈز پر حملہ عراقی سرزمین سے کیا گیا، اسرائیلی دعویٰ

عالمی خبررساں ایجنسی نے’ اسٹینڈرڈ اینڈ پورزگلوبل پلاٹس’ کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں صورتحال ایک نئی سمت میں جارہی ہے جس کی وجہ سے توانائی کے متعلق خدشات جنم لے رہے ہیں۔

سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ارامکو تیل کی ضائع ہونے والی پیداوار کو جلد بحال کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تفصیلی رپورٹ آئندہ 48 گھنٹوں میں سامنے آئے گی۔


متعلقہ خبریں