معروف آسٹریلوی کالم نویس سی جے ورلیمن نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر دیا۔
سی جے ورلیمن نے مقبوضہ کشمیر میں زندگی کے عنوان سے ہوش ربا اعداد و شمار سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کر دیے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ناانصافیوں، ظلم و تشدد اور غیر انسانی سلوک کو سوشل میڈیا پر اجاگر کیا۔
مڈل ایسٹ آئی اور بائی لائنز کے کالم نویس سی جے ورلیمن کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہر 10 کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی مسلط ہے اور مقبوضہ کشمیر میں 6 ہزار سے زائد ایسی قبریں دریافت ہوئی ہیں جن میں دفن کشمیریوں کو قابض بھارتی فورسز نے غائب کیا تھا۔
Thread:
Life under Indian occupation in Kashmir. pic.twitter.com/XB3W07U4rN
— CJ Werleman (@cjwerleman) August 17, 2019
انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں 80 ہزار سے زائد بچے یتیم ہوچکے ہیں۔ مسلسل ظلم و ستم اور تناؤ کے باعث 49 فیصد بالغ کشمیری پی ایس ٹَی ڈی نامی دماغی مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔
#StandwithKashmir pic.twitter.com/w1jKjVZEBz
— CJ Werleman (@cjwerleman) August 17, 2019
سی جے ورلیمن کے مطابق مقبوضہ کشمیر بھی ان متنازعہ علاقوں میں شامل ہے جہاں سیکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں جنسی تشدد کی شرح سب سے زیادہ ہے جہاں گرفتار کیے جانے والے زیادہ تر افراد کو بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
#StandwithKashmir pic.twitter.com/8Hmt5Zyyj0
— CJ Werleman (@cjwerleman) August 17, 2019
آسٹریلین کالم نویس نے انکشاف کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں 7 ہزار سے زیادہ زیر حراست افراد قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی 18 قرار دادیں موجود ہیں اور کشمیر کو متنازعہ علاقہ بھی تسلیم کیا گیا ہے۔
#StandwithKashmir pic.twitter.com/WKetDwG7qB
— CJ Werleman (@cjwerleman) August 17, 2019
اس کے باوجود 2016 میں بھارت نے اقوام متحدہ کے وفد کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تحقیقات کے لیے مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا تھا۔