سانحہ نیوزی لینڈ، مسجد میں امامت کرانے والا سعودی شہری بھی شہید

سانحہ نیوزی لینڈ، مسجد میں امامت کرانے والا سعودی شہری بھی شہید

فوٹو: نیوز ایجنسی


جدہ: سانحہ نیوزی لینڈ میں زخمی ہونے والا سعودی شہری اور مسجد میں پارٹ ٹائم امامت کرانے والا محسن الحربی بھی شہید ہو گیا۔

سانحہ نیوزی لینڈ میں شہید ہونے والے محسن الحربی کے بیٹے فراس الحربی نے غیر ملکی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد گزشتہ 25 سال سے ذریعہ معاش کی غرض سے نیوزی لینڈ میں مقیم تھے۔


فراس الحربی نے کہا کہ جس مسجد میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا میرے والد اس مسجد میں پارٹ ٹائم امامت کے فرائض بھی سر انجام دیتے تھے جب کہ کبھی کبھی جمعہ کا خطبہ بھی دیا کرتے تھے۔

شہید کے بیٹے کا کہنا تھا کہ واقعہ میں میرے والد شدید زخمی ہو گئے تھے تاہم وہ اسپتال میں کچھ گھنٹے زیر علاج رہنے کے بعد شہید ہو گئے۔ فائرنگ کے بعد زخمیوں کو اسپتال منتقل کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں محسن الحربی اسٹریچر پر لیٹے ہوئے ہیں اور اپنی انگلی آسمان کی طرف اٹھائی ہوئی ہے۔

سانحہ نیوزی لینڈ میں 2 سعودی باشندی بھی شدید زخمی ہو گئے تھے جن میں سے ایک محسن الحربی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج شہید ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں سانحہ کرائسٹ چرچ: پاکستانی شہدا کی تعداد 9 ہوگئی

نیوزی لینڈ میں دہشت گرد نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود افراد پر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں نو پاکستانیوں سمیت 50 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

حملہ آور کے ہیلمٹ پر کیمرہ نصب تھا جس کے ذریعے وہ قتل و غارت گری کی ویڈیو براہ راست سوشل میڈیا پر نشر کررہا تھا۔


متعلقہ خبریں