اسلام آباد: بھارت نے انتہاپسندی کی ایک اور حد پار کرتے ہوئے پاکستان سپرلیگ کے میچز دکھانے پر پابندی لگا دی ہے۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارتی انتہا پسندی نے کھیل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ بھارتی حکومت نے اپنے عوام سے کھیلوں سے لطف اندوز ہونے کا حق بھی چھین لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکومتی دباؤ پر براڈ کاسٹر کو پی ایس ایل کا بلیک آؤٹ کرنا پڑا اور انڈیا کرکٹ کلب نے وزیراعظم عمران خان کا پورٹریٹ بھی ہٹا دیا ہے۔
Cricket Club of India covers Imran Khan’s portrait at CCI HQs in Mumbai in wake of #PulwamaAttack. CCI President Premal Udani says,”We respect Imran Khan’s cricket credentials but at the same time he is Pakistan PM & we’re just showing our solidarity for our forces & our country” pic.twitter.com/cNcDHaQVi6
— ANI (@ANI) February 16, 2019
بھارت میں پی ایس ایل کے براڈ کاسٹر ڈی سپورٹ کے مطابق پی ایس ایل بائیکاٹ کا فیصلہ پلوامہ حملے کے بعد کیا گیا ہے جس میں 40 سے زائد بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں
بھارت نے پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی 200 فیصد بڑھا دی
مقبوضہ کشمیر: کار بم دھماکے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک
ڈی سپورٹ کی جمعے سے پی ایس ایل کے میچز نہ دکھانے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم تکنیکی وجوہات کی بنا پر ٹرانسمیشن ہفتے کی شام بند کرد ی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ بھارت نے پاکستان پر حملے کا الزام لگایا ہے لیکن پاکستان نے ہمسایہ ملک کی الزامات رد کر دیے ہیں۔
حملے کے بعد دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات بھی مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔
بھارت نے پاکستانی معیشت کو نشانے پر رکھتے ہوئے پاکستان کو دیا جانے والا موسٹ فیورڈ نیشن (ایم ایف این) کا درجہ واپس لے لیا ہے اور پاکستانی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 200 فیصد تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔
اس وقت بھارت نے پاکستان سے درآمد ہونے والے پھلوں پر کسٹم ڈیوٹی 30 سے50 فیصد کر رکھی ہے، پاکستان سے بھارت درآمد ہونے والی سیمنٹ پر کسٹم ڈیوٹی ساڑھے 7 فیصد ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے کسٹم ڈیوٹی میں اضافے سے پاکستان سے ہندوستان کو برآمد کیے جانے والے 48.8 کروڑ ڈالرز کے سامان پر اثر پڑے گا۔