لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قیادت نے جارحانہ اندازِ سیاست اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق یہ فیصلہ قیادت کی جانب سے اسلام آباد میں مختلف اجلاسوں کے بعد کیا گیا۔
پی پی پی رہنماؤں نے قیادت کو تجویز دی کہ دفاعی پوزیشن اختیار کرنے کے بجائے پارٹی کو کھل کر جارحانہ انداز اختیار کرنا چاہیئے۔
انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہئے۔
پی پی پی قائدین نے رائے دی ہے کہ پارٹی حکمت عملی بدلے، دفاعی پوزیشن میں رہنے سے ہمیں نقصان ہوا ہے۔
رہنماؤں نے قیادت سے سوال کیا کہ ہم حکومت میں نہیں تو کیوں ہر وقت اپنا دفاع کرتے رہیں، اب ہمیں قومی مسائل پر جارحانہ سیاست کرنی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق پی پی پی قیادت نے ان مشوروں پر اتفاق کیا ہے تاہم حتمی فیصلے سینیٹرل ایگزیکیٹو کمیٹی (سی ای سی) میں کیے جائیں گے۔
پی پی پی کی سی ای سی اجلاس 26 دسمبر کو گڑھی خدابخش میں ہوگا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ قیادت نے اجلاس میں تمام رہنماؤں کو سیاسی حکمت عملی کیلئے تجاویز لانے کی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا جارہا ہے جب حکومت نے پی پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری امریکہ میں اپارٹمنٹ کے مالک ہیں اورانہوں نے اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور نوازشریف آخری الیکشن لڑچکے ہیں اور حکومت کو کوئی بھی سیاسی چیلنج درپیش نہیں۔
دوسری جانب پی پی پی رہنما قمر زمان کائرہ نے فواد چوہدری کے بیان کی تردید کی ہے۔