پنجاب میں وکلا کا احتجاج جاری، 13 دسمبر کو دھرنے کا اعلان



لاہور: پنجاب کے مختلف شہروں میں ہائی کورٹ بینچ کے قیام کے لیے 25 ویں روز بھی عدالتوں کا بائیکاٹ جاری ہے اور مطالبات نا مانے جانے کی صورت میں وکلا نے 13 دسمبر کو لاہور میں دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

فیصل آباد، چنیوٹ، گوجرانوالہ، جھنگ، ساہیوال، سرگودھا سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں ہائی کورٹ بینچ کے قیام کے لیے وکلا کی ہڑتال بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے عدالتوں میں آنے والے سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

وکلا کی جانب سے ہڑتال اور عدالتی بائیکاٹ کے دوران عدالتوں کے داخلی راستوں کو تالے لگا دیے جاتے ہیں اور سائلین کو عدالتوں میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا ہے جب کہ ججز وکلا کی عدم پیشی کے باعث مقدمات کو بغیر سماعت کے اگلی تاریخوں پر منتقل کر رہے ہیں۔

مظاہرین وکلا کا کہنا ہے کہ ہم سے متعدد بار ہائی کورٹ بینچ کے قیام کے لیے وعدے کیے گئے ہیں لیکن تاحال اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے جب کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور نے بھی تین بار ہائی کورٹ بینچ کے قیام کا وعدہ کیا تھا لیکن تاحال بینچ قائم نہیں کیا جا رہا ہے۔

گوجرانوالہ بار ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ گزشتہ 30 سال سے ہائی کورٹ کے علاقائی بینچ کے لیے احتجاج کر رہے ہیں لیکن ہم سے صرف وعدے ہی کیے جاتے ہیں۔

وکلا کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ بینچ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گوجرانوالہ میں وکلا نے عدالتوں کے علاوہ ڈپٹی کمشنر آفس، تحصیل آفس، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر آفس کی بھی تالہ بندی کر رکھی ہے۔

وکلا کی جانب سے ہائی کورٹ بینچ کے قیام تک احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا جب کہ وکلا کی جانب سے 13 دسمبر کو لاہور میں دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں