قومی اسمبلی: حکومتی وزرا کی اپوزیشن پر تنقید، فیصل واوڈا کا مناظرے کا چیلنج


اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی وزرا نے حزب اختلاف کا شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ڈپٹی اسپیکر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم نےملک کوتباہی سےنکالاہے۔

انہوں نے کہا کہ کہاجاتاہے ابراج گروپ کے مالک علی نقوی عمران خان کے دوست ہیں۔ دوست ہمارے ہیں اوردوستیاں آپ نبھارہے ہیں،الزام بھی ہم پرلگاتے ہیں۔ ابراج سےمعاہدہ پی پی پی دورمیں ہوا۔ نقوی صاحب کوپیپلزپارٹی دورمیں کیوں نوازاجارہاتھا؟

فیصل واوڈا نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کل ایک رپورٹ پیش کی تھی۔ بلاول بھٹوکی رپورٹ خود پیپلزپارٹی کے خلاف ہے۔ بلاول کی نااہل ٹیم نے ان کوجوبتایا، انہوں نےمان لیا۔

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے پاکستان مسلم لیگ نواز کو مناظرے کا چیلیج بھی دے دیا۔

وفاقی وزیر برائے توانائی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے وقت ملکی قرضہ 14 ہزارارب روپے تھا۔ ن لیگ کی حکومت ختم ہوئی، اس وقت قرضہ 30 ہزارارب روپے تھا۔

عمرایوب نے کہا کہ ن لیگ کے لوگوں نے کہا کہ اگر دوبارہ اقتدارمیں آئے تومعیشت کوکیسےسہارا دیں گے۔ مفتاح اسماعیل نےتسلیم کیااسحاق ڈارکی پالیسی اچھی نہیں تھی۔ قومی خزانےکےاربوں روپےتندوروں میں لگائے گئے۔ ن لیگ کی غلط پالیسیوں کا نقصان آج سامنے ہے۔ نوید قمرنے بجلی ٹیرف میں اضافےکااعتراف کیا۔

وفاقی وزیرعمرایوب نے کہا کہ کورونا نہ ہوتا تو پاکستان کی معیشت بہترہوتی۔ عمران خان نےسوچ سمجھ کراسمارٹ لاک ڈاوَن لگایا۔ امریکا اوربرطانیہ بھی آج اسمارٹ لاک ڈاوَن لگارہے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن مرتضیٰ جاویدعباسی نے سیاحتی مقامات دوبارہ نہ کھولے جانے کے خلاف قومی اسمبلی میں توجہ دلاوَ نوٹس پیش کیا۔

توجہ دلاوَنوٹس کے نوٹس کے جواب میں وزیرپارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ کورونا نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ ملک میں سیاحت کی صنعت سب سے زیادہ متاثرہوئی ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ سیاحتی مقامات پر کاروباری افراد کوریلیف پیکج دینے پربھی غورکیا جائےگا۔ سیاحتی مقامات کو ایس اوپیز کے تحت کھولنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی کے 180 ملازمین کوایک اعشاریہ8ارب روپےکاگولڈن ہینڈشیک دیاجائےگا۔ کاروبارچلانا حکومت کا کام نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان سیاحت کےفروغ کےحامی ہیں۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: مراد سعید کی تقریر کے دوران پھر ہنگامہ

علی محمد خان نے کہا کہ  ایوان میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث پڑھنے کیلئےقواعد میں ترمیم آج پاس کی جائے۔ ایوان کی اکثریت کی رائے ہے کہ اسے آج قواعدوضوابط میں شامل کردیا جائے۔ اگراچھاکام کیاجارہاہےتواس کواچھےطریقےسےکیاجائے۔

اجلاس کے دوران قومی اسمبلی کے قواعدوضوابط میں ترمیم کردی گئی۔ اجلاس کے آغاز میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث کا لفظ شامل کردیا گیا۔ قواعدمیں ترمیم کے بعد اب اجلاس میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث بھی پڑھی جائےگی۔ قواعد میں ترمیم رکن مجاہدعلی نے پیش کی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ وزیراعظم کو اس ایوان میں وقفہ سوالات میں جواب دینے تھے۔ دوسال ہوگئے لیکن اس کو ابھی تک پاس نہیں کیا گیا۔

اس پر علی محمد خان نے کہا کہ وزیراعظم کے وقفہ سوالات میں جواب دینےکے معاملے کو قانونی شکل دینا چاہتے ہیں۔ قانون اس لیے بنانا چاہتے ہیں تاکہ آئندہ کوئی بھی وزیر اعظم آئے تواس پرعمل کرے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ن لیگی رکن خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ روز شہدا کشمیرکے روز ہم  نے بھارت کےساتھ افغاں ٹرانزٹ کھول دی۔ بھارت میں مسلمانوں پرظلم کیاجارہاہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کشمیرمیں بھی بھارتی جارحیت جاری ہے۔ 22 کشمیریوں نے آذان دیتے ہوئے جان کی قربانی دی۔ کشمیریوں کی جدوجہد پاکستان کی آزادی سے پہلے کی ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ن لیگی رکن خرم دستگیر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے روزانہ کی بنیاد پر 15 ارب روپے قرضہ حاصل کیا۔ وفاقی حکومت 23 ماہ میں 10 ہزار270 ارب روپے سے زائد قرض لےچکی ہے۔ ہماری حکومت نے 5 سال میں جتنا قرض لیا یہ23 ماہ میں لےچکےہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن قادر پٹیل نے کہا کہ  کراچی میں بجلی کا مسئلہ سنگین ہوگیاہے۔ یہ سب اچھا ہے کا راگ الاپ رہے ہیں۔

اسپیکرکی جانب سے بولنےکی اجازت دینے پرقادرپٹیل  نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شکر ہے آج میرا مائیک کھول دیا گیا۔

رہنما پیپلزپارٹی قادرپٹیل نے کہا کہ ادویات کی قیمتیں 500 فیصدتک بڑھ گئی ہیں۔ وفاقی وزیربرائے ہوابازی نے ایئرلائن بند کرادی۔ وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی نے راکٹ اڑادیے۔ وزیرخوراک کی کارکردگی یہ ہے کہ چینی اور آٹاغائب ہوگیا۔ پیٹرول نایاب ہےاورلوڈشیڈنگ کاعذاب موجودہے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات دن 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں