اے آئی نہ صرف کام کرنے کے طریقے کو بدل رہی ہے بلکہ یہ بھی طے کر رہی ہے کہ نئی نسل مستقبل کے لیے کس طرح تیاری کرے، جہاں پہلے نوجوانوں میں کوڈنگ کو بطور اضافی سرگرمی سیکھا جاتا تھا، لیکن اب ان کے پاس وہ ٹولز موجود ہیں جو پیشہ ورانہ معیار کے قریب ہیں۔
ماہرین کے مطابق مستقبل میں وہی لوگ کامیاب ہوں گے جو اے آئی کے ساتھ تعاون کر سکیں، اسی لیے نوجوانوں کے لیے پانچ بنیادی اے آئی مہارتیں اب سب سے زیادہ مانگ میں ہیں، جنہیں وہ بغیر کسی ڈگری یا انٹرن شپ کے آج ہی سیکھ سکتے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی سالوں کی اپ گریڈز کے باوجود فرضی معلومات کیوں دیتا ہے؟
1۔ پرامپٹ انجینئرنگ — نئی ڈیجیٹل لٹریسی
جس طرح ٹائپنگ نے ہینڈ رائٹنگ کی جگہ لی، ویسے ہی اب پرامپٹ لکھنا نئی بنیادی مہارت بن چکا ہے۔
یہ وہ صلاحیت ہے جس کے ذریعے انسان مشین سے مؤثر انداز میں بات چیت کر کے اپنے خیالات کو نتائج میں بدل سکتا ہے۔
2۔ اے آئی سے تحقیق اور تنقیدی سوچ
اے آئی فوری معلومات فراہم کرتا ہے، لیکن درستگی کا اندازہ لگانا انسان کو سیکھنا ہوگا، اصل مہارت معلومات ڈھونڈنے کی نہیں بلکہ انہیں جانچنے اور چھانٹنے کی ہے، جو نوجوان سورسز کی تصدیق، تعصب کی پہچان اور ڈیٹا کو ایک مضبوط دلیل یا حکمتِ عملی میں بدل سکتے ہیں، وہ مستقبل کے ماہر تجزیہ کار، بانی یا صحافی بن سکتے ہیں۔
3۔ تخلیقی سوچ اور ڈیزائن میں اے آئی
نوجوان کینوا، رن وے، یا مڈ جرنی جیسے ٹولز سے اپنے خیالات کو چند گھنٹوں میں بصری پروٹو ٹائپ یا مارکیٹنگ مہم میں بدل سکتے ہیں۔
4۔ اے آئی کا ذمہ دار اور اخلاقی استعمال
ٹیکنالوجی کے اس دور میں سوال اٹھانا اتنا ہی ضروری ہے جتنا اسے استعمال کرنا، نوجوانوں کو پرائیویسی، تعصب، غلط معلومات اور آٹومیشن جیسے اخلاقی پہلوؤں پر سوچنا سیکھنا چاہیے، کمپنیاں اب ایسے افراد چاہتی ہیں جو اے آئی اخلاقیات کے نگران بن سکیں۔
وی پی این کا استعمال خطرہ, گوگل نے صارفین کو خبردار کردیا
5۔ کاروبار اور جدت میں اے آئی
اے آئی نے کاروبار شروع کرنے کی لاگت تقریباً صفر کر دی ہے، نوجوان اب لوگو، ویب سائٹ، یا مارکیٹنگ پلان صرف چند پرامپٹس میں تیار کر سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، آنے والا دور انسان بمقابلہ مشین کا نہیں بلکہ انسان + مشین کے اشتراک کا ہے، اے آئی کے ساتھ تجسس، ہمدردی، اور تخلیقی سوچ رکھنے والے نوجوان ہی مستقبل کے لیڈر بنیں گے۔

