27 ویں ترمیم: وفاق اخراجات برداشت کرے اور صوبوں کا احتساب نہ ہو یہ دیکھنے کی ضرورت ہے؛ وزیرمملکت قانون

Aqeel

وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل نے کہا ہے کہ صرف وفاق اخراجات برداشت کرے اور صوبوں کا احتساب نہ ہو، یہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔ آئین کوئی آسمانی صحیفہ نہیں، اس میں وقت اور ضرورت کے مطابق تبدیلی ممکن ہے۔

نجی ٹی و کے پروگرام  میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے واضح کیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے وقت کسی کی ریٹائرمنٹ کے باعث کوئی جلد بازی نہیں کی گئی تھی، اسی طرح 27ویں ترمیم پر بھی بغیر مشاورت کے فیصلہ نہیں ہو رہا۔

ان کے مطابق اس معاملے پر تفصیلی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27ویں ترمیم قومی مفاد سے جڑے معاملات پر مشتمل ہے اور اس پر کافی عرصے سے کام جاری ہے۔ یہ کسی سیاسی جماعت کے فائدے یا نقصان کا معاملہ نہیں۔

بیرسٹر عقیل نے کہا کہ حکومت 27ویں آئینی ترمیم کو 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان کے مطابق اپوزیشن نے بغیر غور و فکر کیے سیاسی بیان بازی شروع کر دی ہے، جبکہ بہتر یہ ہے کہ وہ اسٹینڈنگ کمیٹی اور پارلیمنٹ کے فلور پر اپنی رائے پیش کرے۔

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ وفاق این ایف سی کے تحت اپنی آمدن کا 57 فیصد حصہ صوبوں کو دیتا ہے، جبکہ دفاعی اخراجات، پنشنز، سوشل پروٹیکشن اور قرضوں کی ادائیگی جیسے بڑے بوجھ وفاق کے ذمہ ہیں۔

27 ویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک پارلیمنٹ سے منظور کرانے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ صرف وفاق اخراجات برداشت کرے اور صوبوں کا احتساب نہ ہو، یہ قابلِ غور بات ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ وفاق کے مالی بوجھ میں کمی لانے کے لیے صوبوں کو بھی برابر کا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ وسائل کا منصفانہ استعمال یقینی بنایا جا سکے۔


متعلقہ خبریں
    
WhatsApp