زیرہ کا پانی جو کہ ایک سادہ گھریلو مشروب ہے، آج کل فٹنس اور صحت کے شیدائیوں میں کافی مقبول ہو گیا ہے، تاہم اس سے متعلق بہت سے دعوے حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔
1. فوری طور پر پیٹ کی چربی گھلا دیتا ہے
زیادہ تر افراد یہ سمجھتے ہیں کہ یہ مشروب فوری طور پر جسم کی چربی کم کر دیتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی مشروب سے کسی خاص حصے کی چربی فوری طور پر کم نہیں ہوتی، اگرچہ یہ ہاضمے اور میٹابولزم میں معمولی مدد دے سکتا ہے، وزن کم کرنے کے لیے متوازن غذا، کیلوری کنٹرول اور ورزش لازمی ہیں۔
کینسر کے خطرے کو کم کرنے والی اہم غذائیں، ماہرین صحت کی رپورٹ
2. روزانہ زیادہ مقدار میں پینے سے زیادہ فائدہ ہوگا
زیادہ مقدار میں زیرہ کا پانی پینا مفید ثابت نہیں ہوتا، ضرورت سے زیادہ استعمال معدے کی جلن یا شوگر کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ معتدل استعمال، مثلاً روزانہ ایک گلاس، کافی ہے۔
3. تمام ہاضمے کے امراض کا علاج ہے
زیرہ کا پانی ہلکی بدہضمی، اپھارہ یا گیس جیسی عارضی تکالیف میں مدد دے سکتا ہے، مگر دائمی امراض جیسے معدے کی سوزش (Gastritis)، زخمِ معدہ (Ulcer) یا آنتوں کا حساس مرض (IBS) کے لیے یہ متبادل علاج نہیں ہے۔ ایسے معاملات میں ڈاکٹر سے رجوع ضروری ہے۔
4. جگر کو مکمل ڈیٹوکس کر دیتا ہے
دھنیا کے حیران کن فوائد جو آپ کی زندگی بدل سکتے ہیں
اگرچہ زیرہ میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ مشروب جسم سے زہریلے مادے نکال سکتا ہے۔ جگر پہلے ہی جسم کی صفائی کا ذمہ دار ہوتا ہے، لہٰذا اسے مکمل ڈیٹوکس ڈرنک سمجھنا درست نہیں۔
5. سب لوگوں کے لیے یکساں اثر رکھتا ہے
ہر شخص کی جسمانی حالت اور میٹابولزم مختلف ہوتا ہے، اس لیے زیرہ کا پانی کے اثرات بھی مختلف ہوں گے، کچھ لوگوں کو ہاضمے میں فرق محسوس ہو سکتا ہے جبکہ دوسروں کو کوئی خاص فرق نہیں دکھائی دے گا۔
6. صحت مند غذا کی جگہ لے سکتا ہے
زیرہ کا پانی متوازن غذا، مناسب نیند اور ورزش کا متبادل نہیں بن سکتا، صرف اس پر انحصار کرنے سے واضح فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔
7. بلڈ شوگر مکمل کنٹرول
اگرچہ زیرہ کا پانی خون میں شوگر کی سطح کو بہتر رکھنے میں جزوی مدد دے سکتا ہے، لیکن یہ ذیابیطس یا انسولین مزاحمت جیسی حالتوں کا متبادل علاج نہیں ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق زیرہ کا پانی ایک سادہ اور قدرتی مشروب ہے جو ہاضمے میں بہتری، ہلکی بدہضمی سے نجات اور طبعی راحت فراہم کر سکتا ہے، لیکن اس کو جادوئی پانی نہ سمجھیں، وزن گھٹانے، شوگر کنٹرول یا ڈیٹوکس کے لیے متوازن غذا، مناسب نیند اور باقاعدہ ورزش ضروری ہیں۔

