مدینہ بس حادثے میں جاں بحق 18 عمرہ زائرین ایک ہی خاندان کے تھے، آخری گفتگو کیا کی؟


مدینہ کے قریب پیش آنے والے افسوسناک ٹریفک حادثے میں بھارتی شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے، جن میں نو بچے بھی شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تمام افراد عمرہ کی ادائیگی کے بعد واپس مدینہ جا رہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق شیخ نصیرالدین اور ان کی اہلیہ اختر بیگم، جو مشیرآباد کے رام نگر کے رہائشی تھے، اپنے ایک بیٹے، دو بیٹیوں اور ایک بہو کے ساتھ عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے تھے۔ یہ خاندان کئی ہفتوں سے اس روحانی سفر کے لیے تیاری کر رہا تھا۔

حادثہ اس وقت پیش آیا جب تقریباً 46 زائرین کو لے جانے والی بس رات تقریباً ڈیڑھ بجے ایک آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ ٹکر کے فوراً بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی جس نے مسافروں کو سنبھلنے کا موقع نہ دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ودیا نگر کے رہائشی راشد نے بتایا کہ  انہوں نے 9 نومبر کو حیدرآباد ائیر پورٹ سے عمرہ پرجانے والے تمام رشتےداروں کو خدا حافظ کہاتھا ، ساتھ ہی زور دیا تھا کہ بچوں کے ساتھ سب ایک ساتھ سفر نہ کریں ، کاش وہ مان جاتے تو کچھ تو بچ جاتے۔

راشد کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اپنوں سے کی گئی یہ ملاقات آخری ملاقات ہوگی ۔

مدینہ کے قریب عمرہ زائرین کی بس کو خوفناک حادثہ؛ گیارہ بچوں سمیت 42 افراد جاں بحق

جدہ میں بھارتی مشن نے حادثے کے بعد امدادی کارروائیوں کے لیے کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ اہلِ خانہ کے مطابق یہ تمام افراد ہفتے کو حیدرآباد واپسی کے لیے روانہ ہونے والے تھے لیکن افسوسناک حادثے نے تین نسلوں کو ایک ہی لمحے میں ختم کر دیا۔

دوسری طرف تلنگانہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ صوبائی وزیر برائے اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین سعودی عرب روانہ ہوں گے تاکہ امدادی کارروائیوں میں مدد فراہم کی جا سکے۔ ہر متاثرہ فرد کے دو لواحقین کو سعودی عرب لے جایا جائے گا جبکہ جان کی بازی ہارنے والوں کے خاندانوں کو پانچ لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔


متعلقہ خبریں
WhatsApp