دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافے نے ضلع بھر میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
پانی کے شدید دباؤ کے پیشِ نظر فتوحی والا گاؤں کے حفاظتی بند کوآج رات توڑنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تاکہ ممکنہ بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔
مون سون کا نواں اسپیل اگلے 24سے48 گھنٹوں تک مزید جاری رہنے کا امکان
حکام کے مطابق بند توڑنے کی صورت میں گنڈا سنگھ سے ملحقہ 10 سے زائد دیہات زیرِآب آنے کا خدشہ ہے اس کے ساتھ ہی ہزاروں ایکڑ مزید زرعی رقبہ بھی سیلابی پانی کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔
اب تک 25 ہزارایکڑ سے زائد زمین پانی میں ڈوب چکی ہے جبکہ دریا کے کناروں پرشدید کٹاؤ کا عمل جاری ہے، جس سے مزید زمین دریا برد ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
دریائے ستلج اور چناب میں اونچے درجے کا سیلاب، جھنگ میں کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع
سیلاب کے باعث علاقے کے 20 سے زائد سرکاری اسکول متاثرہوچکے ہیں، جن میں سے چاراسکولوں کی بیرونی دیواریں گرچکی ہیں، تعلیمی سلسلہ معطل ہونے سے سینکڑوں طلبہ وطالبات کی تعلیم متاثرہو رہی ہے۔
ضلعی انتظامیہ اورریسکیو ادارے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے ہائی الرٹ پرہیں، مقامی آبادی کومحفوظ مقامات پرمنتقل کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاہم کئی علاقے اب بھی رسائی سے باہرہیں۔
اب تک 77 سے زائد دیہات مکمل یا جزوی طور پرمتاثرہوچکے ہیں اورصورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ظاہرکیا جا رہا ہے۔