ہارورڈ یونیورسٹی کو بین الاقوامی طلبہ کے داخلے پر عائد پابندی کے خلاف ایک بڑی قانونی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
امریکی فیڈرل جج نے پابندی کوعارضی طورپرمعطل کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ سٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر پروگرام (SEVP) کی سرٹیفکیشن کی منسوخی انتقامی اقدام تھی، جو قانون کے منافی ہے۔
آئی فونز کی امریکا میں فروخت پر 25 فیصد ٹیکس، ٹرمپ کا ایپل کو بڑا جھٹکا
یونیورسٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات تعلیمی اداروں کی خودمختاری پر حملہ اور بین الاقوامی طلبہ کے لیے نقصان دہ ہیں۔
عدالت میں 2.65 ارب ڈالرزکے وفاقی فنڈز کو منجمد کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا ہے، جسے یونیورسٹی نے سختی سے چیلنج کیا۔
فیڈرل جج کے فیصلے کے بعد ہارورڈ سمیت دیگرجامعات نے اطمینان کا اظہار کیا ہے جبکہ بین الاقوامی طلبہ کے لیے دوبارہ داخلے کے دروازے کھلنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔