بھارتی ریپ اسٹار سدھو موسے والا قتل کیس کا پہلا ملزم گرفتار


نئی دہلی: بھارت کے عالمی شہرت یافتہ ریپ اسٹار سدھو موسے والا قتل کیس میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

بھارتی مشہور پنجابی گلوکار اور کانگریسی رہنما سدھو موسے والا قتل

ہم نیوز نے مؤقر بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے حوالے سے بتایا ہے کہ پولیس حکام کو سدھو موسے والا قتل کیس میں پہلی کامیابی اس وقت ملی ہے جب اس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

نشریاتی ادارے کے مطابق گرفتار ملزم کو پانچ دن کے لیے پولیس کسٹڈی میں دیا گیا ہے جسے تفتیش کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔

گرفتار ملزم مان پریت کو اتر کھنڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ مان پریت ان 6 مشبہ ملزمان میں شامل تھا جنہیں گزشتہ روز حراست میں لیا گیا تھا۔

بھارتی سپریم کورٹ نے نوجوت سنگھ سدھو کو ایک سال قید کی سزا سنا دی

شبھ دیپ سنگھ سدھو المعروف سدھو موسے والا کو اتوار کے دن قتل کیا گیا تھا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق انہیں 30 گولیاں لگی تھیں جو ایک آٹو میٹک رائفل سے فائر کی گئی تھیں۔

سدھو موسے والا کی ایک دن قبل ہی حکومت کی جانب سے دی جانے والی سیکیورٹی واپس لی گئی تھی۔ انہیں پنجاب کے ڈسٹرکٹ مان سا میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

آنجہانی نے کانگریس کی جانب سے انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا لیکن اس میں انہیں کامیابی نہیں ملی تھی۔

نوجوت سنگھ سدھو اب بطور کلرک کام کریں گے

آنجہانی سدھو موسے والا کی عمر صرف 28 سال تھی اور وہ ایک کنسرٹ کے لیے 28 لاکھ روپے بھارتی وصول کرتے تھے، وہ عوام میں بے پناہ مقبول تھے اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ان کی بے پناہ فینز تھے۔


متعلقہ خبریں