لیبیا میں جھڑپیں جاری، بمباری سے مزید گیارہ ہلاک


ترپولی: لیبیا میں باغیوں اور فورسز کے مابین لڑئی جاری ہے جس میں مزید گیارہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود لیبیا کے دارالحکومت ترپولی میں جھڑپیں جاری ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بمباری سے مزید گیارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ جھڑپوں میں اب تک پینتیس افراد مارے جا چکے ہیں۔

امریکہ نے دونوں پارٹیوں کو فوری طور پر ہتھیار ڈالنے کی ہدایت کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کا کہنا ہے لیبیا کے تنازعہ کا حل صرف مذاکرات میں ہے اور فوجی حل موجود نہیں۔

اقوام متحدہ سمیت متعدد ممالک نے بھی لیبیا کے مسائل کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔

لبییا میں جاری خانہ جنگی کے دوران اس وقت نیشنل آرمی کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر کی فوجیں  اور حکومتی فوجیں طرابلس کے قریب آمنے سامنے ہیں۔

طرابلس کی صورتِ حال مخدوش ہونے کے پیشِ نظر امریکہ نے شہر میں موجود اپنے فوجی دستے کو “سیکیورٹی خدشات” کی بنیاد پر شہر سے نکال لیا ہے۔

امریکی فوج کے ترجمان کے مطابق امریکی فوجی اہلکار طرابلس میں سفارتی تنصیبات کے تحفظ اور انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں معاونت کے مشن پر تعینات تھے جنہیں واپس بلالیا گیا ہے۔

مغربی ملکوں کی فوجی مداخلت کے نتیجے میں  صدر معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد  سے لیبیا  خانہ جنگی کا شکار ہے۔

قدرتی وسائل جیسے کہ تیل اور گیس کی دولت سے مالامال اس ملک میں قیامِ امن کے لیے کی جانے والی تمام بین الاقوامی کوششیں اب تک ناکام ہوتی آئی ہیں۔


متعلقہ خبریں