پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف ستمبر میں پاکستان واپس آئیں گے۔
ہم نیوز کےپروگرام ”ہم دیکھیں گے منصور علی خان کیساتھ” میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی کل نواز شریف سے ملاقات ہوئی، میرے پاس جو تازہ ترین کل کی معلومات کے مطابق نواز شریف ستمبر میں واپس آرہے ہیں، ستمبر تو طے ہے تاریخ کا میاں نواز شریف خود بتائیں گے ، نواز شریف 16ستمبر سے پہلے بھی وطن واپس آ سکتے ہیں۔
نواز شریف کی واپسی، ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سچ ہے کہ ایسا کوئی رپورٹ کارڈ ہمارے پاس نہیں جو عوام کو جا کر دیکھائیں، میں کسی کے ساتھ گزارے ہوئے اچھے وقت کو یاد رکھتا ہوں، کوئی لیڈر عوام کے سامنے غلطیوں کا اعتراف کرے تو یہ بڑا پن ہوتا ہے، ہمارے ملک میں غلطیوں کا اعتراف بھی ہو جائے تو بہت بڑی بات ہو گی۔
2018میں دھاندلی ہوئی اور پی ٹی آئی کو جتوایا گیا، 2018کے انتخابات میں دھاندلی کر کے آئین توڑا گیا، جنہوں نے 2018میں دھاندلی کرائیں انہوں نے مانا بھی ہے۔
نواز شریف واپس آئے تو جیل جائیں گے، اعتزاز احسن
انکا کہنا تھا کہ ہم نے افغان جنگ میں امریکا کا چمچا بن کر کردار ادا کیا ،اس سے کلچر تباہ ہوا، افغان جنگ سے دہشتگردی گھر میں لے کر آئے جو سب ضیاالحق کے دور میں ہوا ، ضیاالحق دور میں دین کو استعمال کیا گیا، ہم پیپلز پارٹی کے اتحادی بھی رہے اور ایک دوسرے کی ٹانگیں بھی کھینچی۔
جہانگیر ترین نے ایک اور بڑی اہم وکٹ گرا دی
پروگرام میں سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ملک کی اخلاقیات اور تشخص کو تباہ کر دیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے جو کیا اس سے ایسا لگا جیسے منزل سیاست نہیں۔
توشہ خانہ کیس میں ایک فریق تو اعلیٰ عدلیہ کے پاس جائے گا، با ت دیکھیں تو لگتا ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف ملے گا۔