ملک کے اندر نفاذ اسلام کی پر امن،آئینی و دستوری جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
نوجوانوں کو سیکولر پارٹیوں کی کاسہ لیسی سے ہٹا کر اقامت دین کا کام لیں گے، فوج کی حکمرانی کی مخالفت کے باوجود فوج پر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور ہر ادارے کو اپنی اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ایوان اقبال میں قرآن وسنہ موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی دفاع شعائر اللہ و استحکام پاکستان کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے کہا ہے سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کیے بغیر اللہ کی حاکمیت کے لئے جدو جہد کرتے رہیں گے۔
ٹرانسجینڈر بل اور اس قسم کے دیگر معاملات کے خلاف دیگر دینی جماعتوں نے جو جدوجہد کی ہے وہ سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ شرم و حیاء کے کلچر کو عام کیا جائے گا۔ ملک کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
علامہ ابتسام الہی ظہیر نے مزید کہا کہ اللہ کی وحدانیت کا پرچار، عقیدہ ختم نبوت، ناموس رسالتؐ اور صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی ناموس کا تحفظ جاری رہے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کبھی بھی ن لیگ سے ٹکٹ کا مطالبہ نہیں کیا۔ اگر نفاذ اسلام اور قرآن و سنہ موومنٹ کے نظریہ پس پشت ڈالنا اور اقتدار کی بندر بانٹ میں شامل ہونا مقصود ہوتا تو وہ نوازشریف یا عمران خان کے دایاں بازو ہوتے۔
ان کا مزید کہنا تھا قرآن سنہ موومنٹ قائم تھی، ہے اور رہے گی ان شاء اللہ۔ فوج کی حکمرانی کی مخالفت کے باوجود فوج کے اوپر ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ سیکولر جماعتوں کے ساتھ کسی قسم کے سیاسی تعاون کی حمایت نہیں کریں گے اور ملک کے اندر نفاذ اسلام کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
قرآن و سنہ موومنٹ پورے پاکستان کے طول و عرض میں پھیل چکی ہے نفاذ اسلام کیلئے نوجوانوں کو بیدار اور تیار کیا جائے گا۔ کرونا کے ایام ہوں یا سیلاب کے ایام قرآن و سنہ موومنٹ دکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش رہے۔آئندہ ایام میں بھی معاشرے کے اندر اللہ کے دین کے غلبے اور خدمت انسانیت کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔