برطانیہ سے بذریعہ گاڑی پاکستان آنے والے شہری کی داستان


محمد سرور نامی پاکستانی نژاد برطانوی شہری جنہوں نے برطانیہ سے پاکستان تک کا طویل سفر کر کے تاریخ رقم کردی، پاکستان پہنچنے میں انہیں 9 دن لگے جس دوران اِن کا گزر لندن، فرانس، بیلجیئم، ہنگری، آسٹریا، ترکی اور ایران سے ہوا۔ اس طویل سفر کیلئے انہوں نے اپنی 6 سال پرانی مرسڈیز کا انتخاب کیا۔ 

بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق محمد سرور نے یہ سفر اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو سے شروع کیا جس میں انکے بھانجے بھی انکے ہمراہ تھے۔ محمد سرور اپنے سفر کے پہلے 2 دن میں ہی 5 ممالک سے ہوتے ہوئے فرانس سے ہنگری پہنچ گئے جس کے بعد انہیں امید تھی کہ وہ مزید چار دن کے اندر پاکستان پہنچ جائیں گے۔

فضائی سفر میں انقلاب،جرمنی سے دبئی کا سفر صرف 90 منٹ میں

محمد سرور کے  مطابق ان کا اصل سفر دوسرے حصے میں شروع ہوا جہاں انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بلغاریہ کی سرحد پر انکی تلاشی بھی لی گئی جس کے بعد ترکی کے سفر کا کٹھن مرحلہ آیا۔ انہوں نے بتایا کہ ترکی کا سفر 20 گھنٹے کا ہے لیکن انہیں یہ سفر مکمل کرنے میں 3 دن لگے جس کی وجہ یہ تھی کہ وہاں انہیں شمالی علاقہ جات سے گزرنا پڑا جہاں موسم کافی سرد تھا۔

محمد سرور نے بتایا کہ ترکی کے اس طویل سفر کی تھکن انہوں نے ترکی کے کباب کھا کر اور استنبول گھوم کر اتاری۔ سفر کے تیسرے حصے میں انکا گزر ایران سے ہوا جہاں انہوں نے پاکستان ایران بارڈر پر رات گزاری۔ ایران میں داخل ہوتے ہوئے انہیں گاڑی کی انشورنس بھی کرانی پڑی جس کی وجہ یہ تھی کہ ایران میں یورپ کی انشورنس کوئی معنی نہیں رکھتی۔

امارات سے پاکستا ن سستا ترین سفر ،معروف ائیرلائن نے خوشخبری سنا دی

محمد سرور کے مطابق آخری مرحلہ تافتان سے پاکستان میں داخل ہونے کا تھا جہاں انہیں غیر معمولی پروٹوکول دیا گیا۔ انہوں نے ایک واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ ایران کے شہر زاہدان میں جب گاڑی میں پیٹرول ڈلوانے کی ضرورت پڑی تو انہوں نے ایک مقامی پیٹرول پمپ کا رُخ کیا جہاں انہیں پیٹرول مفت ڈال کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس طویل سفر میں انکی گاڑی میں 900 روپے لیٹر پیٹرول لگا اور صرف پیٹرول پر 3 لاکھ روپے تک کا خرچہ ہوا۔ اس دوران انہیں سب سے مہنگا پیٹرول انگلینڈ جبکہ سب سے سستا پیٹرول ایران میں ملا۔


متعلقہ خبریں