“ٹرانس کلچرل ہیومنیٹیز ان ساؤتھ ایشیا” کتاب کی تقریب رونمائی


لاہور: لاہور میں “ٹرانس کلچرل ہیومنیٹیز ان ساؤتھ ایشیا” کتاب کی تقریب رونمائی کر دی گئی۔

کتاب کی تقریب رونمائی کے دوران مصنف نے بتایا کہ کتاب میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں آباد مختلف تہذیبیں اور ثقافتیں کس طرح ایک دوسرے سے منسلک اور باہمی منحصر ہیں۔

ڈاکٹر وسیم انور اور نوشین یوسف کی تنقیدی مضامین پر مشتمل کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ادب اور ثقافت کا تعلق کس طرح جنوبی ایشیا میں بسنے والی آبادی کو آپس میں مضبوط کر سکتا ہے۔

تقریب میں ادب، ثقافت، تعلیم اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ کتاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مصنف ڈاکٹر وسیم انور نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں ادب و ثقافت ایسے شعبے ہیں جو ایک دوسرے سے جدا قومیتوں کو باہم مشترک کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دب اور لٹریچر ایک طریقہ ہے جس سے ہم وہاں پہنچ سکتے ہیں جہاں سوچ یکجا ہو۔ کلچر بجائے اس کہ اسے ہم آپس میں مقابلے کا ذریعہ بنائیں کلچر کے ذریعے ایک دوسرے سے ملاپ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

ڈاکٹر وسیم انور نے کہا کہ ہمارے ذہن میں عام تاثر ہوتا ہے کہ ہمارا کلچر سب سے اچھا اور دوسرے کا خراب ہے۔ بین الثقافتی انسانیت کا تصور ہمیں یہ سوچ دیتا ہے کہ کلچر آپس میں الجھتے نہیں ہیں بلکہ باہمی تعاون کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری توقعات ہیں کہ بین الثقافتی انسانیت کا مقصد سوچ کا جمود نہیں ہے بلکہ یہ فکر کے تسلسل کا نام ہے اور اس کے تحت فکر کا جاری رہنا ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں